سرینگر (سچ خبریں) دو دن قبل مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی اس دار فانی کو الوداع کہتے ہوئے انتقال کرگئے تھے جن کی وفات پر وزیر اعظم عمران خان نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ایک دن کے لیئے یوم سوگ منانے کا اعلان کیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کشمیر کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد بھارتی فوج نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ان کے گھر جانے والے راستوں پر باڑ لگا دی تھی کیونکہ انہیں خوف تھا کہ اس بزرگ رہنما کی وفات پر پوراق کشمیر سڑکوں پر نکل آئے گا کیونکہ یہ کشمیری عوام کے لیئے بہت بڑا صدمہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سینکڑوں سیکیورٹی فورسز کو انتقال کی خبر آتے ہی تعینات کردیا گیا جبکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرفیو لگانے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ قابض بھارتی فوج کے خلاف سیاسی جدوجہد کی علامت تصور کیے جانے والے سید علی شاہ گیلانی 29 ستمبر 1929 کو پیدا ہوئے اور وہ تحریک حریت جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی تھے۔
وہ گزشتہ کئی سالوں سے گھر میں نظربند تھے، وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے جابرانہ قبضے کے سخت مخالف تھے اور انہوں نے کئی سالوں تک کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی قیادت کی۔
وہ پہلے جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے رکن تھے لیکن بعد میں انہوں نے تحریک حریت کے نام سے اپنی جماعت قائم کی تھی، وہ 1972، 1977 اور 1987 میں تین مرتبہ جموں و کشمیر کے حلقہ سوپور سے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے۔
بھارتی جبر اور تسلط کے خلاف ڈٹے رہنے والے سید علی شاہ گیلانی گزشتہ 11سال سے گھر میں نظر بند اور کئی ماہ سے علیل تھے، انہوں نے 1960 کی دہائی میں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی تحریک شروع کی اور رکن اسمبلی کی حیثیت سے بھارت سے علیحدگی کا بھی مطالبہ کیا، وہ 1962 کے بعد 10سال تک جیل میں رہے اور اس کے بعد بھی اکثر انہیں ان کے گھر تک محدود کردیا جاتا تھا۔
گزشتہ سال وہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے جس کے وہ 1993 میں قیام کے بعد سے رکن تھے جبکہ 2003 میں انہیں اس تحریک کا تاحیات چیئرمین منتخب کر لیا گیا تھا۔
گزشہ ماہ آل پارٹیز حریت کانفرنس نے کہا تھا کہ 11سالہ نظربندی کے سید علی گیلانی کی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ان کی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے، ان کی نماز جنازہ جمعرات کو سری نگر کے مزار شہدا میں ادا کی جائے گی۔