سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی اچانک موت کے بعد کُل جماعتی حریت کانفرنس نے بڑا اعلان کرتے ہوئے مسرت عالم بھٹ کو نیا چیئرمین مقرر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے متحرک مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاسی اتحاد کُل جماعتی حریت کانفرنس نے 50 سالہ مسرت عالم بھٹ کو نیا چیئرمین مقرر کردیا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق معروف کشمیری بزرگ رہنما اور کُل جماعتی حریت کانفرنس کے تاحیات چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد نئے چیئرمین کو مقرر کردیا گیا۔
سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد 7 ستمبر کو کُل جماعتی حریت کانفرنس کا اہم اجلاس ہوا، جس میں نئے چیئرمین سمیت وائس چیئرمین کا انتخاب بھی کیا گیا۔
اجلاس میں بھارتی جیل میں قید آزادی پسند رہنما 50 سالہ مسرت عالم بھٹ کو کُل جماعتی حریت کانفرنس کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا جبکہ شبیر احمد اور غلام احمد گلزار کو بیک وقت وائس چیئرمین کے عہدوں پر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، اجلاس کے دوران مولوی بشیر احمد عرفانی کے جنرل سیکریٹری کے طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے دوران معروف بزرگ رہنما سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے جدوجہد کے لیے بڑا نقصان قرار دیا گیا۔
حریت رہنما اور جدوجہد آزادی کشمیر کے اہم ستون سید علی شاہ گیلانی یکم ستمبر کو 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
بھارتی جبر اور تسلط کے خلاف ڈٹے رہنے والے سید علی شاہ گیلانی گزشتہ 11 سال سے گھر میں نظر بند اور کئی ماہ سے علیل تھے۔
انہوں نے 1960 کی دہائی میں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی تحریک شروع کی اور رکن اسمبلی کی حیثیت سے بھارت سے علیحدگی کا بھی مطالبہ کیا، وہ 1962 کے بعد 10 سال تک جیل میں رہے اور اس کے بعد بھی اکثر انہیں ان کے گھر تک محدود کردیا جاتا تھا۔
مشہور خبریں۔
صیہونی مسجد الاقصی کی شناخت ختم کرنے کے درپے:عرب لیگ
مئی
پاکستان میں لڑنے والے آدھے سے زیادہ جنگجوؤں کا تعلق افغانستان سے ہے، صادق خان
اپریل
کیا حزب اللہ بھی طوفان الاقصی میں شامل ہو چکی ہے؟
اکتوبر
ہمارے خلاف اقتصادی جنگ ناکام ہو چکی ہے: پیوٹن
ستمبر
حکومت ہٹانے کے لیے بین الاقوامی شازش میں کچھ میڈیا کے عناصر بھی شامل ہیں:فواد چوہدری
مارچ
فرانس میں کشیدگی میں شدت/وزارت داخلہ کا مزید 13000 پولیس فورس کو میدان میں آنے کا حکم
مارچ
یمن جنگ کا اصلی مجرم
اپریل
حکومتی اخراجات پر آئی ایم ایف کی پابندی سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں رکاوٹ ہے
اکتوبر