سرینگر (سچ خبریں) بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے جس کے تحت آئے دن کشمیری جوانوں کو بلا جواز شہید کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے پورے کشمیر میں شدید خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہورہا ہے اور اب تازہ ترین کاروائی کے دوران بھارتی فوج نے دوران حراست ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں منگل کو سرینگر میں ایک اور کشمیری نوجوان کو دوران حراست شہید کردیا جس سے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد دو ہوگئی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو شہر کے علاقے پارمپورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا اور بعد میں گولی مار کر شہید کردیا۔
فوجیوں نے ایک رہائشی مکان کو بھی تباہ کردیا، فوجیوں نے پیر کے روز اسی علاقے میں ایک اور نوجوان کو گرفتار کرکے شہید کیا تھا، اس کی شناخت ندیم ابرار کے نام سے ہوئی ہے، ندیم ابرار کے قتل کے خلاف اس کے آبائی علاقے ناربل بڈگام میں مکمل ہڑتال کی گئی۔
علاقے میں تمام کاروباری ادارے بند جبکہ گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی، آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے کے لئے علاقے میں بھاری تعداد میں بھارتی فوج اور پیراملٹری فورسز کے اہلکار تعینات کئے گئے تھے، تاہم لوگ پابندیوں کو توڑتے ہوئے شہید نوجوان کے گھر گئے اور متاثرہ خاندان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسندتنظیموں نے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی مزاحمتی تاریخ قتل عام کے واقعات سے بھری پڑی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے جموں کے رہنما محمد شریف سرتاج نے بھارت کی طرف سے کشمیری عوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے نوآبادیاتی سلوک کی مذمت کی ہے۔
جموں و کشمیر سوشل جسٹس لیگ کا ایک وفد شہید اویس ڈار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پلوامہ کے علاقے سامبورہ گیا۔
دریں اثنا جموں و کشمیر ماس موومنٹ نے کہا ہے کہ بھارت آزادی کے لئے کشمیریوں کے جذبے کو مظالم اور قتل عام سے کمزور نہیں کر سکتا۔
دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر کے مفتی اعظم، مفتی ناصر الاسلام نے کہا ہے کہ سکھ کشمیری معاشرے کا لازمی حصہ ہیں اور وادی کشمیر میں کسی کو ان کے مذہب کی توہین کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔