سرینگر (سچ خبریں) بھارتی صدر کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے دورے کو دیکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت پسند کشمیری عوام سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی صدر کے دورے کے موقع پر مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو بتادیں کہ بھارتی صدر کی جو اپنی افواج کے سپریم کمانڈر ہیں، ایما ء پر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے کے لئے انہیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی صدر کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب پورے مقبوضہ علاقے میں خونریزی جاری ہے اور کشمیری شہداء کی میتوں کو لواحقین کے حوالے نہیں کیا جاتا بلکہ انہیں مذہبی رسومات کے بغیر نامعلوم قبرستانوں میں دفن کیا جاتا ہے جوانسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے جن کی ضمانت 1948 ء کے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹرمیں دی گئی ہے۔
ترجمان نے سول آبادی کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور بھارتی صدر رام ناتھ کووند کے دورے کے خلاف عوامی احتجاج کو روکنے کے لئے غیر اعلانیہ کرفیو اور سخت پابندیوں کی شدید مذمت کی۔
ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اوربین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے طول وعرض میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جن پر بھارت نے بھی دستخط کررکھے ہیں، تنازعہ کشمیر کو حل کرانے میں مدد دیں۔
دریں اثنا جموں و کشمیر اسلامک پولیٹکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے بھارتی صدر کے مجوزہ دورے کو بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کشمیر ی عوام سے مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے سے کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے, انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوتوا کو نافذ کرنے کے لئے وردیوں میں ملبوس لاکھوں بھارتی دہشت گرد روزانہ کی بنیاد پر جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کو شہید کر رہے ہیں، آئینی اور ثقافتی یلغار کے ذریعے کشمیر کی شناخت کو مٹانے کے لئے سنگھ پریوارکے لاکھوں دہشت گردوں کو جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کی جا رہی ہے اور انہیں دیہی دفاعی کمیٹیوں کے نام پر مسلح کیا جارہا ہے۔