سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما ایڈووکیٹ دیونیدر سنگھ بہل نے بھارتی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پچھلے کوئی سالوں سے کشمیری عوام کی زندگیوں کو جہنم بناکے رکھا ہے اور بھارت بھارت 1947 سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں کررہا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دیونیدر سنگھ بہل نے نوشہرہ جموں میں جاری آگاہی مہم کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اپنی فوج کو کالے قوانین کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
حریت رہنما نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک کو دبانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ نوجوانوں کا قتل عام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض فوج جعلی مقابلوں میں بے گناہ کشمیریوں کو قتل کررہی ہے جس کی تازہ مثال شوپیان میں راجوری سے تعلق رکھنے والے تین بے گناہ نوجوانوں کا بہیمانہ قتل ہے۔
ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ حریت کانفرنس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں اور بھارتی سول سوسائٹی سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کو رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کو بین الاقوامی مسئلہ بتاتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا حل ہونا ابھی باقی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق کے حصول کے لئے جدوجہد کررہے ہیں اور سوشل پیس فورم بھی اسی کام کیلئے آگاہی مہم چلارہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں دیویندر سنگھ نے کہا کہ الیکشن مسئلہ کشمیر کا حل نہیں، انہوں نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کوحل کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا کو پرامن بنانے کیلئے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔