سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے آئے دن دہشت گردی کی کاروائیوں میں شدید اضافہ ہورہا ہے اور اب تازہ ترین دہشت گردانہ کاروائی میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران سوپور کے علاقے وارپورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نوجوانوں کی میتیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کیمیائی مواد کے ذریعے تباہ کیے گئے دو مکانوں کے ملبے سے برآمد ہوئی ہیں۔
قابض انتظامیہ نے لوگوں کو سوپور کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میںمعلومات کے تبادلے سے روکنے کیلئے قصبے میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عید الاضحی کے پر مسرت موقع پر مقبوضہ علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کی نسل کُشی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے سوپور اور دیگرعلاقوں میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندارخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے افسوس ظاہر کیاکہ بھارتی فوجی تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کے قتل کے علاوہ مقامی آبادی کو ناقابل بیان وحشیانہ مظالم کانشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کہ وہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔
حریت رہنما جاوید احمد میر نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانا تنازعہ ہے اور یہ عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے کو اپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔
دوسری جانب بھارتی انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل سمیت مقبوضہ علاقے کی تمام بڑی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی۔
دریں اثنا کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے اس اعتراف کہ اس نے پاکستان کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شمولیت یقینی بنائی ہے خطے میں بھارت کے دوہرے کردار کو بے نقاب کردیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ فیٹف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے بھارتی اعتراف نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے اس موقف کی توثیق کی ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لیے عالمی فورموں کو استعمال کر رہا ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ ایک اہم تکنیکی فورم کو حقیر سیاسی مقاصد کیلئے استعمال میں لانا انتہائی شرمناک بات ہے لیکن مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کے لئے یہ ہرگز باعث ندامت نہیں۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کو بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان کا سخت نوٹس لینا چاہیے کیونکہ انکے اعتراف نے عالمی فورم کی ساکھ پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔