سرینگر (سچ خبریں) رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہیں بھارتی فوج نے کشمیری عوام کے خلاف سخت کاروائیاں شروع کردی تھیں اور اب خاص کر سحر و افطار کے وقت میں کشمیریوں کو ان کے گھروں سے نکال کر گھنٹوں تک کھلے اسمان تلے کھڑا کیا جاتا ہے اور ان پر شدید تشدد کیا جاتا ہے۔
بھارتی فوج کی اس دہشت گردی کو دیکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو دبانے کیلئے فوجی ظلم و تشدد پرمبنی پالیسی کی مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ غلام محمد ناگو نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران بھی بھارتی قابض فوجی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران سحر اور افطار کے اوقات میں لوگوں کو زبردستی گھروں سے نکال کر گھنٹوں کھلے آسمان تلے کھڑے رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔
سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا کے عوام کے مفاد میں دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات میں سہولت فراہم کرے۔
حریت رہنما محمد یوسف نقاش، انجمن شرعی شیعیان، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، شبیر احمد شاہ کی اہلیہ بلقیس شاہ اور دیگر نے اپنے الگ الگ بیانات میں بھارتی جیلوں میں نظربند مقبوضہ جموں و کشمیر کے تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آج آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر دنیا کے ان خطرناک ترین مقامات میں شامل ہے جہاں ذرائع ابلاغ سے وابستہ افرادکو مودی کی فسطائی بھاتی حکومت کے ہندو بالادستی کے ہندتوا نظریہ پر عمل درآمد کیلئے شدید دبائوکاسامنا ہے۔ 1989ء سے اب تک اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران19صحافیوںکوقتل کیا جاچکا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں پولیس نے نئی ہدایات کے تحت صحافیوں پر بھارت مخالف مظاہروں کی براہ راست کوریج پر پابندی عائد کر دی ہے۔
صحافیوں کو پولیس اسٹیشنوں میں طلب کر کے گھنٹوں پوچھ گچھ کی جاتی ہے اور انہیں ہراساں کیا جاتا ہے، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی نے ایک بار پھر سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں آزادی کے حق میں پمفلٹس تقسیم اورپوسٹر چسپاں کئے۔
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، کانگریس اور نیشنل پینتھرز پارٹی نے مغربی بنگال کے انتخابات میں زبردست جیت کے ذریعے نریندر مودی کی قیادت میں جاری نفرت کی سیاست کو مسترد کرنے پر ممتا بینرجی اور ووٹرز کو مبارکباد دی ہے۔
دوسری جانب پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں ایک استاد کو سرکاری ملازمت سے برخاست کرنے پر بھارت کو تنقید کانشانہ بنایا۔
انہوں نے مودی حکومت پر زور دیاکہ وہ کشمیر میں بے بنیاد الزامات پر سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کے بجائے کورونا کی وبا سے لوگوں کی جانیں بچانے پر توجہ دیں۔