سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے نریندر مودی کی جانب سے بلائی گئی میٹنگ پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کی شرکت کے بغیر مسئلہ کشمیر پر بلائی گئی میٹنگ عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک سازش ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ بھارتی زیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے نئی دلی میں اپنے سابقہ حاشیہ برداروں کے ساتھ کل جماعتی اجلاس کے نام پر رچایا جانے والا ڈرامہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے ایک کوشش ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کی شرکت کے بغیر تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کوئی بھی ملاقات یا مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکتے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام نریندر مودی پربالکل بھی اعتماد کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں جنہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو آئین، جھنڈے، شناخت اور بنیادی انسانی حقو ق سے محروم کرکے خو د اپنے زرخریدوں کی تذلیل کی ہے۔
دیگر حریت رہنمائوں بشمول بشیر احمد اندرابی، بلال احمد صدیقی، محمد یوسف نقاش، عبد الصمد انقلابی، سرجان برکاتی اور عزیر احمد غزالی نے واضح کیا ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے کشمیری عوام سے کئے گئے وعدوں سے مکرنے اور ان کے ساتھ غداری کی بھارت کی طویل تاریخ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو ایک بار پھر اپنے آئین کی دفعہ 370 اور 35A کو منسوخ کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے متعدد اقدامات کرکے کشمیریوں سے غداری کی۔
انہوں نے کہا کہ حتی کے بھارت نے اپنے جن سہولت کاروں کو آج کے اجلاس میں بلایا ہے ان کو بھی پابند سلاسل کر دیا تھا اور ان سے توہین آمیز سلوک کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام اور نام نہاد علاقائی سیاست دانوں کے ساتھ غداری کی اپنی تاریخ دوہرانا چاہتا ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے غیر قانونی اور سامراجی اقدامات کو جواز دینے کیلئے اس نے آج کی ملاقات کا ڈرامہ رچایا ہے۔
حریت رہنمائوں نے کہاکہ اس ڈرامے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں مظالم بند کرنے کیلئے بھارت پر عالمی برادری کے دبائو کو ختم کرنا بھی ہے، تاہم انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اس نو آبادیاتی عمل کا سب سے شرمناک حصہ یہ ہے کہ یہ بھارتی کٹھ پتلیاں عالمی برادری کی تنقید سے بچانے کیلئے ہمیشہ بھارت کے کام آتی ہیں۔