بھارتی فوج کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے والی کشمیری پولیس افسر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا

بھارتی فوج کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے والی کشمیری پولیس افسر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا

سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے والی کشمیری پولیس افسر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک خاتون پولیس افسر کے خلاف محض اس لیے انسداد دہشت گردی کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے کہ انہوں نے رمضان میں سحری کے وقت اپنے گھر میں فوجیوں کی تلاشی پر اعتراض کیا تھا، گرفتار کرنے کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے اور پولیس کی ملازمت سے بھی انہیں برخاست کر دیا گیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں خاتون کی شکل تو نہیں دکھائی دیتی تاہم انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ماہ رمضان میں بھی خاندانوں کو سرچ آپریشن کے عتاب سے نجات نہیں مل پا رہی ہے،  انہوں نے اس میں بھارتی سکیورٹی فورسز کو باہری قرار دیا تھا۔

وہ رات میں گھر کا محاصرہ کرنے والے بھارتی فوجیوں سے کہتی ہیں، آپ یہاں بار بار کیوں آتے ہیں؟ ان گھروں میں جاؤ جہاں عسکریت پسند ہیں، ہمیں آپ چین سے سحری بھی نہیں کرنے دیتے۔ اگر تمہیں میرے گھر میں تلاشی لینی ہے تو پہلے جوتے نکالو، پھر گھر میں داخل ہونا، میری ماں بیمار ہیں اور اگر انہیں کچھ ہوا تو پھر دیکھنا، جواب میں اس ویڈیو میں نظر نہ آنے والا ایک بھارتی فوجی خاتون پر چیختا ہے تو خاتون کہتی ہیں تم مجھے مرعوب نہیں کر سکتے، اپنا منہ بند کرو، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں یہ ہمارا کشمیر ہے تم سب باہر سے آئے ہ،۔ جو کرنا ہے کر لو، اگر یہاں شدت پسند ہوتے تو اب تک تمہاری چھاتی پر گولیاں نہ برسا چکے ہوتے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے دوسرے روز یعنی جمعہ 16 اپریل کو کشمیر میں پولیس نے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ یہ واقعہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کا ہے جہاں فوج نے عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے 14 اپریل کو سرچ آپریشن کیا تھا۔

پولیس کے بیان کے مطابق، اس آپریشن کے دوران صائمہ اختر نامی ایک خاتون نے رکاوٹیں کھڑی کیں اور پر تشدد انداز میں دہشت گردوں کے لیے تعریفی باتیں کیں، انہوں نے اپنے فون سے اس کو ریکارڈ کیا اور پھر سرچ آپریشن میں رخنہ اندازی کرنے کی نیت سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ صائمہ اختر کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف قانون (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں اسپیشل پولیس افسر کی ملازمت سے بھی برخاست کردیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے