سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں محلہ سرینگر کے شہداء کا 31واں یوم شہادت منایا گیا جہاں تما شہداء کو شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا اور بھارتی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے مشالی محلہ سرینگر کے شہداء کو ان کے 31ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے 6 اگست 1990 کو سرینگر کے علاقے مشالی محلہ میں نو بے گناہ شہریوں کو شہید کیا تھا۔
انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن انتو نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس قتل عام کے بعد شہداء کے لواحقین ہر سال انصاف کے حصول اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پرامن احتجاجی دھرنا دیتے ہیں لیکن 31 سال گزرجانے کے باوجود مجرموں کو سزا نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہاکہ انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے اس سلسلے میں ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں درخواست دی تھی۔
انہوں نے کہاکہ درخواست میں قتل عام میں ملوث بی ایس ایف کی 75 ویں بٹالین کے کمانڈر اور اس کے اہلکاروں کے خلاف کورٹ مارشل کے حوالے سے رپورٹ طلب کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
احسن انتو نے کہا کہ کوئی نہیں جانتاکہ کورٹ مارشل کا عمل کہاں تک پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ کورٹ مارشل کی موجودہ صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے رجوع تو کیا تھا لیکن بی ایس ایف حکام نے کبھی کیس کی تفصیلات کمیشن میں پیش نہیں کیں۔
انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور ان کو روکنے اور متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔