کشمیر: (سچ خبریں)پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے گاوکدل قتل عام کے شہداء کو ان کے 33ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بہادر کشمیریوں کے اس عزم کا اعادہ کیاہے کہ وہ بھارت کی غلامی سے آزادی تک اپنے شہدا کے مشن کو جاری رکھیں گے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی جیل میں نظربند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے ایک بیان میں کہا کہ گائو کدل قتل عام کی یادیں کشمیریوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں اور وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اپنے آزادی کے خواب کو حقیقت میں تبدیل نہیں کر دیتے۔
انہوں نے یاددلایاکہ 1990میں سرینگر کے علاقے گا ئوکدل میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کئی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرنے والے پرامن مظاہرین پر فسطائی بھارتی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کر کے 50سے زائد بے گناہ کشمیریوںکو شہید کر دیا تھا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ گائو کدل قتل عام کے متاثرین گزشتہ 33 سال سے انصاف کے منتظر ہیں۔ مشعال ملک نے اقوام متحدہ کے اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انجام دیے گئے قتل عام کے تمام واقعات کی آزادانہ تحقیقات کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ گائوکدل سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر میں پیش آنے والے قتل عام کے تمام واقعات کے قصورواروں اور مجرموں کو نشان عبرت بنایا جا ئے تاکہ وہ پھرکبھی اس طرح کے غیر انسانی فعل انجام نہ دے سکیں۔
مشعال ملک نے خدشہ ظاہر کیا کہ فسطائی نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت جنت نظیر وادی کشمیر میں گائو کدل جیسے مزید قتل عام انجام دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے کیونکہ سفاک حکومت نے اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے جائز اور پیدائشی حق ،حق خود ارادیت سے محروم کرنے کے لیے غیر انسانی کارروائیوں کی تمام حدیں پار کر لی ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہیدکرنے اور سینئر کشمیری قیادت کو گرفتارکرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے میں مصروف عمل ہیں جس سے استثنیٰ کے کلچر کی عکاسی ہوتی ہے جو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں کوحا.صل ہے۔ مشعال ملک نے واضح کیا کہ آر ایس ایس کی زیر قیادت بھارتی حکومت ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ سکتی ہے لیکن ایسا کوئی بھی اقدام بہادر کشمیریوں کے عزم کو نہیں توڑ سکتا اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔