سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے بھارت کی سب سے بڑی نام نہادجمہوریت کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے کیونکہ اس نے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، محمد سلیم زرگر ، سبط شبیر قمی اورمولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی جعلی جمہوریت روزانہ کی بنیاد پر بے نقاب ہو رہی ہے، جہاں مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے اپنی قابض فوجوں کی تعداد میں اضافہ کر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری تمام ترمشکلات کے باجود اپنی جدوجہد آزادی کواسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیریوں کے منصفانہ حق خودارادیت کوفوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کچلنے سے ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت ایک نام نہاد جمہوریت ہے ۔
انہوں نے واضح کیاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تقریبا 10 لاکھ بھارتی فوجیوں کی تعیناتی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کشمیرمیں ایک ہاری ہوئی جنگ لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں صرف ایک غاصب کی حیثیت حاصل ہے کیونکہ کشمیریوں نے پہلے دن سے اپنے مادر وطن پر اس کا غیر قانونی قبضہ تسلیم نہیں کیا ہے جبکہ قابض بھارت نے مقبوضہ علاقے کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے ۔حریت رہنمائوں نے بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں اوربدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی اے کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی نام نہاد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران شہریوں پر مظالم کی مذمت کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی مجرمانہ خاموشی توڑ کر مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم اوراسکی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے۔