سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کاکہنا ہے کہ نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت خطے میں اپنے غیر قانونی اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے ترقی اور خوشحالی کا جھوٹا بیانیہ پیش کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے بیانات اور انٹرویوز میں کہا کہ مودی حکومت نام نہاد امن اور ترقی کی من گھڑت رپورٹیں شائع کرکے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور یہ ظاہرکررہی ہے کہ جموں و کشمیر میں امن و ترقی کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ترقی اور خوشحالی لانے کی آڑ میں مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی سرمایہ کاروں کے لیے دروازے کھول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کے تحت علاقے کی معاشی ترقی ایک دھوکہ ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایاکہ جب مقبوضہ جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بن چکا ہے تویہاں امن اور ترقی کیسے ہو سکتی ہے؟ان کا کہنا ہے کہ ترقی اور خوشحالی لانے کی آڑ میں مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی سرمایہ کاروں کے لیے دروازے کھول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگ امن اور ترقی کے خلاف نہیں لیکن اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری ان کا اولین مطالبہ ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے گزشتہ روز سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ این سی لیڈر نے کہا کہ سرینگر میں جی 20اجلاس کا انعقاد مودی حکومت کی طرف سے علاقے کی صورتحال پر پردہ ڈالنے کی کوشش تھی لیکن مقامی لوگ اصل حقیقت جانتے ہیں۔