سرینگر: (سچ خبریں) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بھارتی حکومت نے پارلیمانی انتخابات کے ایک اور مرحلے سے قبل بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے اسلام آباد، کولگام، شوپیاں، راجوری اور پونچھ اضلاع میں سیکورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔
میڈیا کے مطابق وادی کشمیر کے اسلام آباد، کولگام اور شوپیاں اضلاع پر مشتمل اسلام آباد-راجوری پارلیمانی حلقہ اور جموں خطہ کے راجوری اور پونچھ اضلاع میں (کل) ہفتے کو چھٹے مرحلے میں پولنگ ہوگی۔
اسلام آباد، کولگام اور شوپیاں اضلاع میں بھارتی فورسز کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔فوجیوں نے تلاشی کی کارروائیوں اور گشت میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ قابض بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے عوامی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
پونچھ اور راجوری کے جڑواں اضلاع میں بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان اضلاع میں سنٹرل آرمڈ پیرا ملٹری فورس (سی اے پی ایف) کی ایک سو پچاس کمپنیوں کے علاوہ دیگر فورسز کے اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
جڑواں اضلاع کے تمام بالائی علاقوں، پہاڑی چوٹیوں اور دیگر حساس مقامات پر بھارتی فوجی اور پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔بعض مقامات پر کوئیک ری ایکشن ٹیمیںبھی تعینات کی گئی ہیں۔ فوجیوں نے راجوری اور پونچھ اضلاع میں گشت اور نگرانی کا عمل بھی تیز کر دیا ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کو ڈرانا دھمکانا اور انہیں اُن امیدواروں کو ووٹ دینے پر مجبور کرنا ہے جو علاقے میں بی جے پی کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بی جے پی نے شکست کے خوف سے وادی کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے کی تینوں نشستوں میں سے کسی پر بھی اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے بلکہ وہ اپنی حامی پارٹیوں کے امیدواروں کی حمایت کر رہی ہے