سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے ظلم و جبر اور فوجی طاقت استعمال کرنے کی پالیسیاں بلا تعطل جاری ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد خان سوپوری، محمد سلیم زرگر، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، حفظہ بانو اور شفیق الرحمان نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری بھارت کا جابرانہ فوجی قبضہ اور ریاستی دہشتگردی علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے غیر کشمیریوں کو زمینیں اور جائیدادیں خریدنے کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے اور اس کے حقیقی شہریوں کو غیر انسانی طریقے سے بے گھر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالے قوانین کی آڑ میں غیر کشمیری بھارتی اسٹیبلشمنٹ، قابض فورسز اور بیوروکریسی نے علاقے میں سول انتظامیہ اور عدالتی اداروں کا مکمل کنٹرول حاصل کر رکھا ہے جہاں لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ہراساں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کشمیری سیاسی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی جن کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر نظر بند کیا گیاہے۔ حریت رہنمائوں نے بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف جاری مزاحمتی تحریک کو خالصتا سیاسی اور مقامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا سامراجی نظام حکومت کشمیری عوام کے ساتھ ظالمانہ سلوک کررہا ہے اور فوج اورپیراملٹری فورسزکے ذریعے ان کے بنیادی حقوق پامال کر رہا ہے۔
بھارت کے فسطائی جیل حکام کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کو بنیادی سہولیات کے بغیرکال کوٹھڑیوں میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے حریت رہنمائوں مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، شاہد یوسف شاہ، شکیل یوسف شاہ، خرم پرویز، ڈاکٹر حمید فیاض، مشتاق الاسلام، محمد یوسف فلاحی، امیر حمزہ، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد عرفانی، اسد اللہ پرے، شوکت حکیم، عمر عادل ڈار، ظفر اکبر بٹ، معراج الدین نندا، رفیق احمد گنائی، غلام قادر بٹ، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، عادل سراج زرگر، دائود زرگر، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ، سلیم نناجی، سجاد حسین گل، محمد یاسین بٹ، شمس الدین رحمانی اور مولانا سرجان برکاتی کی ثابت قدمی کو سلام پیش کیا۔
حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ انہیں جیلوں کا دورہ کرنے اور نظربندوں کی حالت زار کا مشاہدہ کرنے کی اجازت دے۔