سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے بزرگ کشمیری حریت قائد سید علی گیلانی شہید کے گھر پرسرینگر میں چھاپہ مارا ۔ پولیس نے سرینگر میں تحریک حریت جموں وکشمیر کے دفتر کی بھی تلاشی لی۔
میڈیا کے مطابق پولیس نے گزشتہ روزسرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں شہید قائد کے گھرپر چھاپہ مارا ۔ پولیس اہلکاروں نے سید علی گیلانی کے کمرے کی خاص طور پر تلاشی لی اور کمرے میں موجود انکی کتب اور اہم دستاویزات ضبط کر لیں۔
دریں اثنا پولیس نے حید پورہ مومن آباد میں واقع تحریک حریت جموں وکشمیر کے دفتر پر بھی چھاپہ مارا ۔ پولیس دفتر کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئی اور تلاشی لی۔ پولیس نے دفتر میں موجود اہم دستاویزت ضبط کر لیں۔ دونوں چھاپوں کی قیادت بڈگام تھانے کے ایس ایچ او نے کی۔
یاد رہے کہ بھارت نے تحریک حریت جموں وکشمیر کو ایک ممنوعہ جماعت قرار دے رکھا ہے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے سید علی گیلانی شہید کے گھر اور تحریک حریت کے دفتر پر چھاپو ں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے سید علی گیلانی کو دس برس سے زائد عرصے تک مسلسل گھر میں نظر بند رکھااور نظر بندی کے دوران ہی وہ شہادت کا رتبہ پا گئے ، ان کے گھر پر چھاپہ بھارتی بوکھلاہٹ کا واضح عکاس ہے۔
جموں وکشمیر تحریک حریت، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں وکشمیر مسلم لیگ اور کشمیر تحریک خواتین نے بھی اپنے بیانات میں سید علی گیلانی شہیدکے گھر اور تحریک حریت کے دفتر پر چھاپو ں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے بھارت صرف اور صرف فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قابض ہے اور وہ علاقے میں ایک ہاری ہوئی لڑائی لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری سید اور دیگر لاکھوں شہداءکے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔