اقوام متحدہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لے

?️

سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی بدنام زمانہ جیلوں میں گزشتہ کئی برس سے غیر قانونی طورپر نظر بند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کی آڑ میں مقبوضہ بڑے پیمانے پر جاری گرفتاریوں کی شدیدمذمت کی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی مزاحمتی تحریک سے تعلق رکھنے والے چار ہزار سے زائد رہنمائوں اور کارکنوں کوجھوٹے اوربے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کر کے جیلوں میں قید کردیاگیا ہے۔

انہوں نے کشمیریوںکی جبری گرفتاریوں کو سیاسی انتقام کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی جابرانہ پالیسیوں کا مقصد کشمیر یوںکے جذبہ حریت کو کمزور کرنا ہے جو کہ 1947میں اس علاقے پر غیر قانونی قبضے کے بعد سے بھارت فسطائی حکومت کا دیرینہ خواب رہا ہے ۔

حریت ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی جرات اور بہادری کو سراہا جن میں حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، ڈاکٹر حمید فیاض، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، شاہد یوسف، شکیل یوسف، مشتاق الاسلام، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، امیر حمزہ، محمد یوسف فلاحی، نور محمد فیاض، فہیم رمضان، حیات احمد بٹ، رفیق احمد شاہ، ایڈووکیٹ زاہد علی، مولوی بشیر عرفانی، بلال صدیقی، عمر عادل ڈار، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، رفیق احمد گنائی، ظفر اکبر بٹ، شبیر احمد ڈار، جہانگیر غنی بٹ، فردوس احمد شاہ،سرجان برکاتی، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز،کشمیری صحافی آصف سلطان، اور انجینئر رشید شامل ہیں جنہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم موت کی کوٹھریوںمیں قید کشمیری سیاسی رہنمائوں کی ابتر حالت زار کا نوٹس لے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیاتاکہ علاقائی اور عالمی امن کویقینی بنایاجاسکے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کیا چل رہا ہے؟امریکی میڈیا کی زبانی

?️ 15 دسمبر 2023سچ خبریں: مختلف امریکی ذرائع نے غزہ میں جنگ جاری رکھنے کے

مقبوضہ کشمیر :حریت رہنمائوں کی طرف سے بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش

?️ 1 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

امریکی فوجیوں کی خودکشی میں اضافہ

?️ 15 نومبر 2024سچ خبریں: پچھلے سال، PBS کے مطابق، فوج میں خودکشیوں کی تعداد

تل ابیب کی غزہ جنگ کے بعد کی حکمت عملی

?️ 13 دسمبر 2023سچ خبریں:Axios نیوز سائٹ نے بدھ کی صبح اطلاع دی ہے کہ

پراسرار ڈرونز پروازوں کے باعث نیو یارک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی پروازوں میں رکاوٹ

?️ 15 دسمبر 2024سچ خبریں:نیویارک کے گورنر نے اعلان کیا ہے کہ مشکوک ڈرونز کی

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے استعفیٰ و تعیناتی کے معاملے کا نوٹس لے لیا

?️ 11 جنوری 2023 اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے استعفیٰ اور

رفح پر حملے کے حوالے سے امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان گہرے اختلافات

?️ 4 اپریل 2024سچ خبریں: امریکی میڈیا نے رفح شہر پر حملے کے حوالے سے

آئینی بینچز 14 نومبر سے سماعت کا آغاز کریں گے،کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ

?️ 12 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں آئینی بینچز کی کمیٹی نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے