تنازعہ کشمیر کے حل تک حالات معمول پر نہیں آئیں گے: فاروق عبداللہ

?️

سرینگر: (سچ خبریں) نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کشمیر کے بنیادی مسئلے کو حل کرنے پر زوردیتے ہوئے مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے اس پروپیگنڈے کو مسترد کردیاہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی زندہ ہے اور اسے فوج یا پولیس کے استعمال سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ بنیادی مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرے۔انہوں نے کہا کہ حالات معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کرنے اور یا سیاحوں کی آمد کا پرچار کرنے سے عسکریت پسندی ختم نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت دعوی کر رہی ہے کہ 2019میں دفعہ370کی منسوخی سے عسکریت پسندی ختم ہو گئی ہے لیکن چار سال بعد بھی یہ موجود ہے اور اس وقت تک ختم نہیں ہو گی جب تک ہم اس کی جڑ کو سمجھنے کی کوشش نہیں کریں گے۔وہ ریٹائرڈ پولیس افسر کے قتل پر رد عمل کا اظہار کر رہے تھے جسے ضلع بارہمولہ کے علاقے گانٹہ مولہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ فاروق عبداللہ نے کہا جو لوگ حالات معمول کے مطابق ہونے کا دعویٰ کر رہے تھے وہ اب خاموش ہیں۔

انہوں نے بنیادی وجہ کو حل کرنے کے بجائے سطحی طریقے سے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو جموں و کشمیر میں خونریزی کو ختم کرنے کے لیے صحیح تناظر میں راستے تلاش کرنے ہوں گے۔ انہوں نے بھارت کو مشورہ دیا کہ اگر وہ واقعی عسکریت پسندی کو ختم کرنا چاہتی ہے تو اسے نارملسی کا دعوی کرنے یا سیاحت کے بارے میں بات کرنے کے بجائے راستے تلاش کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فوج یا پولیس کے استعمال سے عسکریت پسندی ختم نہیں ہو گی۔ہمیں گہرائی میں جانا ہوگا اور اسے ختم کرنے کے لئے بنیادی وجہ کو حل کرنا ہوگا۔پونچھ اور راجوری میں حالیہ واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پرفاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ حکومت کے ”سب اچھا ہے”کے دعوئوں کی نفی کرتے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے بھارتی فوج کی حراست میں تین شہریوں کے قتل کی عدالتی تحقیقات اور بہیمانہ قتل میں ملوث افراد کو مثالی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کا قتل ایک افسوسناک واقعہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

مشہور خبریں۔

پاک افغان بارڈر پر کشیدگی: مذاکرات کیلئے علمائے کرام پر مشتمل وفد قندھار روانہ

?️ 20 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاک افغان بارڈر پر جاری تناؤ کا حل تلاش

امریکہ اسرائیل کے نئے اختلافات، بائیڈن کی بنت کو پہلی سخت وارننگ

?️ 27 اکتوبر 2021سچ خبریں: امریکہ اسرائیل کے نئے اختلافات؛ بائیڈن کی بنت کو پہلی سخت

جرمنی پر آزاد فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے عوامی دباؤ میں اضافہ

?️ 21 ستمبر 2025جرمنی پر آزاد فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے عوامی دباؤ میں

ہم امریکہ کے وعدے پر بھروسہ نہیں کر سکتے: عراقی مزاحمت

?️ 23 اگست 2025سچ خبریں: عراقی مزاحمتی گروہوں کے کوآرڈینیشن کمیٹی نے جمعرات کے روز

اسرائیل کی حالت زار: سابق صیہونی وزیر خارجہ کی زبانی

?️ 28 اپریل 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کی سابق وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز

حزب اللہ اسرائیل کے ساتھ کیا کر سکتی ہے؟ سابق صیہونی وزیر کا اعتراف

?️ 8 جون 2024سچ خبریں: اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے حزب اللہ کی

کابینہ کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے والی حکومت کی تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے سے معذرت

?️ 22 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی کابینہ اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے

ایران 33 روزہ جنگ میں لبنانی مزاحمت کا سب سے بڑا حامی تھا: حزب اللہ

?️ 24 جولائی 2021سچ خبریں:حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ نے 2006 میں ہونے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے