?️
سچ خبریں:صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی حملوں کے بعد بالآخر جنگ بندی تسلیم کر لی،اسرائیلی و عرب ذرائع اعتراف کر رہے ہیں کہ ایران پہلے سے زیادہ طاقتور بن کر ابھرا ہے، اور صہیونی اہداف مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ و دیگر ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے رسمی طور پر اعلان کیا ہے کہ تل ابیب نے ایرانی حملوں کے بعد امریکی صدر کی پیشکش پر جنگ بندی قبول کر لی ہے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے کیے گئے مہلک اور شدید حملوں نے صہیونی حکومت کو پسپائی پر مجبور کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل جنگ کا عالمی منظرنامہ؛ چین، روس اور مغرب کا مختلف مؤقف
دفترِ وزیراعظم کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے امریکی صدر کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے، تاہم نیتن یاہو نے اندرونی اسرائیلی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ وہ ایران کے ایٹمی و میزائلی خطرے کو ختم کرنے کے اپنے مقاصد میں کامیاب رہے ہیں۔
علاقائی مبصرین: اسرائیل جنگ میں مکمل ناکام، ایران نے بھاری قیمت کے باوجود عزت بچا لی
مبصرین اور بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق، اسرائیل نے کئی دنوں سے جنگ بندی کے لیے کوششیں شروع کر دی تھیں، لیکن پے در پے ایرانی حملوں نے نہ صرف اس کے عسکری نظام کو چیلنج کیا بلکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
اسرائیلی جنرل کا اعتراف؛ ایران نے جنگ کی رفتار اور وقت کنٹرول کیا
ایک اسرائیلی ریزرو جنرل نے کہا کہ جنگ بندی کا وقت ایران نے طے کیا، نہ کہ ہم نے،انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے صرف چند سال کی عارضی خاموشی حاصل کی ہے، وہ بھی آئندہ نسلوں کے لیے مہنگی اور تلخ قیمت پر۔
خلیل نصراللہ؛ ایران کو جھکانے کی کوشش ناکام رہی
عرب تجزیہ کار خلیل نصراللہ نے اس جنگ کو تحمیلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانیوں نے واضح کیا کہ آخری حملہ ان کا ہوگا۔ ان کے مطابق اس جنگ کا مقصد ایران کو تسلیم پر مجبور کرنا تھا، جو مکمل طور پر ناکام ہوا۔
صہیونی وزیر؛ جنگ کا اختتام تلخ اور دردناک، نیا معرکہ قریب ہے
اسرائیل کے سابق وزیر اور اسرائیل بیتنا پارٹی کے سربراہ آویگدور لیبرمن نے کہا کہ یہ جنگ بندی درحقیقت مستقبل کی ایک اور تباہ کن جنگ کا پیش خیمہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران یورینیم افزودگی اور میزائل سازی سے دستبردار نہیں ہوگا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ایرانی میزائل حملے، خصوصاً بئر السبع پر، اسرائیل کے لیے انتہائی تکلیف دہ اور تباہ کن ثابت ہوئے۔
عبرانی اخبار معاریو؛ ایران پہلے سے زیادہ طاقتور ہو کر نکلا
عبرانی روزنامہ معاریو نے لکھا: ایران اس جنگ سے پہلے سے زیادہ طاقتور بن کر نکلا ہے۔ یہ اعتراف خود اسرائیلی میڈیا کی بے بسی کی نشانی ہے۔
اسرائیلی ٹی وی چینل؛ ایران نے اب تک خطرناک ہتھیار استعمال نہیں کیے
اسرائیل کے چینل 12 کے مطابق، ایرانیوں نے اب تک اپنے دوربرد، بھاری اور پیچیدہ میزائل استعمال نہیں کیے ،وہ میزائل جو ایک ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد لے جا سکتے ہیں یا کروز میزائل جو انتہائی مشکل سے ٹریک ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق، ایران ان میزائلوں کو آئندہ مرحلے کے لیے محفوظ رکھے ہوئے ہے تاکہ اسرائیل کی فضائی دفاعی نظام کو مکمل الجھایا جا سکے۔
صہیونی رکن پارلیمنٹ؛ ایران اب بھی قائم ہے اور ہمیں نشانہ بنا سکتا ہے
اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن عمیت ہالیوی نے واضح الفاظ میں اعتراف کیا: اسلامی جمہوریہ ایران اب بھی اپنی جگہ مضبوطی سے قائم ہے، اس کے پاس اب بھی ہزاروں میزائل ہیں اور وہ کسی بھی وقت اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اسرائیلی فضائیہ دن بہ دن کمزور
?️ 13 ستمبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے عسکری امور کے تجزیہ کار ایلون بن ڈیوڈ
ستمبر
صنعا اپنے مطالبات پر قائم
?️ 26 دسمبر 2022سچ خبریں: یمنی ذرائع کے مطابق صنعاء میں عمانی ثالثی ٹیم
دسمبر
بولی وڈ فلموں میں کام کی پیش کش کی باتوں پر مجھے جھوٹا کہا گیا، عمران عباس
?️ 22 نومبر 2024 کراچی: (سچ خبریں) مقبول اداکار عمران عباس نے شکوہ کیا ہے
نومبر
پاکستان کی تاریخ میں مربوط ایس ایم ای پالیسی کو منظور کر دیا ہے
?️ 15 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کا وفاقی
دسمبر
ٹرمپ کے بارے میں بات کرنے سے تنگ آچکا ہوں:بائیڈن
?️ 17 فروری 2021سچ خبریں:امریکی صدر نے ایک جلسہ عام میں کہا کہ وہ سابق
فروری
فلسطینی صحافی کے قتل کے بارے میں اقوام متحدہ کا بیان
?️ 28 جون 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ
جون
صدر مملکت کی طرف سے نیب اور الیکشن ترمیمی بلز واپس
?️ 4 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں) صدر مملکت نے نیب اور الیکشن ترمیمی بغیر دستخط واپس بھیج دئیے۔میڈیارپورٹ
جون
عبرانی میڈیا کے نقطہ نظر سے گانٹز اور اردن کے بادشاہ کے درمیان ملاقات
?️ 7 جنوری 2022سچ خبریں: میڈیا نے اس ملاقات کے دو دیگر مقاصد کا ذکر
جنوری