وہ راز جو نیتن یاہو نے فاش کیا

نیتن یاہو

?️

سچ خبریں: صیہونی ریاست ہمیشہ سے میڈیا سنسرشپ کے ذریعے اپنے خلاف ہونے والے حملوں اور نقصانات کو چھپانے کی کوشش کرتی رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے ساتھ جنگ سے پہلے بھی یہ رویہ واضح تھا، لیکن حالیہ تصادم کے بعد جب صیہونی ریاست کو گہرے اور متعدد نقصانات کا سامنا ہوا، خاص طور پر انٹیلی جنس شعبے میں، اسرائیلی سنسرشپ مشینری نے حقیقت کو مسخ کرنے کی بھرپور کوششیں کیں۔
صیہونی ریاست میڈیا کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے میں ماہر ہے۔ یہ ریاست اپنی طاقت کے عملی مظاہرے سے زیادہ، اپنی طاقتور تصویر پیش کرنے پر انحصار کرتی ہے۔ اسی لیے وہ اپنی کمزوریوں کو چھپانے اور جعلی فتوحات کی کہانیاں پھیلانے کی کوشش کرتی ہے تاکہ عوامی ذہن پر اپنی بالادستی کی تصویر قائم کی جا سکے۔
تاہم، صیہونی ریاست کے سخت میڈیا کنٹرول کے باوجود، کبھی کبھار ایسی خبریں لیک ہو جاتی ہیں جو اسرائیلی حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنتی ہیں۔ ایسی ہی ایک تازہ مثال ایران کے میزائل حملے کی کامیابی ہے، جس نے اسرائیلی فوج کی انٹیلی جنس ایجنسی ‘امان’ اور یونٹ 8200 (امان کا اہم ونگ) کو شدید نقصان پہنچایا۔ ایران کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق، اس حملے میں نہ صرف امان کی عمارت کو بھاری نقصان پہنچا بلکہ کئی اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے، جسے صیہونی حکومت نے جھوٹ بول کر مسترد کر دیا تھا۔
گزشتہ جمعے، اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتانیاہو اور وزیر جنگ یوآو گیلانت نے الگ الگ امان کے اہلکاروں سے ملاقات کی، جس میں اسرائیلی فوج کے اعلیٰ عہدیداران بھی موجود تھے۔ ان ملاقاتوں کی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دورے امان کے مرکزی ہیڈکوارٹر میں نہیں بلکہ ایک عارضی عمارت میں کیے گئے۔ اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ امان کی مرکزی عمارت اس قدر شدید طور پر تباہ ہو چکی ہے کہ وہاں ایک گھنٹے سے بھی کم دورانیے کی میٹنگ کرنا ممکن نہیں رہا—ایسا حقائق جسے اسرائیلی ریاست نے پوری طاقت سے چھپانے کی کوشش کی تھی۔
ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ نتانیاہو اور گیلانت نے خاص طور پر امان کے اہلکاروں سے ملنے پر زور دیا۔ یہ دونوں اسرائیلی فوج کے سب سے اعلیٰ عہدیداران ہیں، اور انہوں نے ‘شبات’ (یہودیوں کا مقدس دن) شروع ہونے سے پہلے ہی یہ ملاقاتیں کیں، جو اسرائیلی معاشرے میں انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ نتانیاہو کا امان کے اہلکاروں کے حوصلے بڑھانے کی یہ کوشش دراصل حملے میں ہونے والی جانی نقصان کی تلافی کرنے کی ایک کوشش تھی۔

مشہور خبریں۔

G7 کے رکن ممالک کی لبنان میں جنگ بندی کی حمایت اور نیتن یاہو کے خلاف عدالت کے حکم پر خاموشی

?️ 27 نومبر 2024سچ خبریں:G7 کے رکن ممالک کے وزراء خارجہ نے لبنان میں جنگ

بن سلمان کے لیے تخت تک پہنچنے کی سب سے بڑی رکاوٹ

?️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:ایک برطانوی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں محمد بن

صیہونیت کی عالمی مذمت

?️ 15 اکتوبر 2023سچ خبریں:آج بروز اتوار غزہ کے باشندوں پر صیہونی حکومت کے حملوں

صیہونیوں کی جنوبی افریقہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش؛ وجہ؟امریکی جریدے کا انکشاف

?️ 10 ستمبر 2024سچ خبریں: امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب کی

امریکا اور یورپی ممالک کے دباؤ سے پاک چین تعلقات تبدیل نہیں ہوں گے: وزیراعظم

?️ 30 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا اور

ملکی مفاد کے پیش نظر امریکا کو اڈے دینے سے انکار کیا:وزیر خارجہ

?️ 28 جون 2021ملتان( سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ

صہیونی نصراللہ کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

?️ 14 جولائی 2023صہیونی میڈیا نے صیہونی حکومت کے تھنک ٹینکس کے بند دروازوں کے

افغانستان سے آخری برطانوی فوجی کی روانگی کے ساتھ ہی 20 سال کے ناجائز قبضے کا خاتمہ

?️ 29 اگست 2021کابل (سچ خبریں) برطانیہ کی جانب سے کابل سے آخری فوجی طیارے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے