فلسطینیوں کے لیے پناہ گاہوں میں داخلہ ممنوع!

فلسطینیوں

?️

سچ خبریں: صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیوں نے مقامی فلسطینی باشندوں کو میزائل حملوں کے دوران پناہ گاہوں تک رسائی سے محروم کر دیا ہے، جبکہ ان مقامات پر نسل پرستانہ واقعات میں خطرناک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، 13 جون کو بنجمن نیتن یاہو کی صیہونی حکومت کی طرف سے جنگ کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی عرب شہریوں کو ایران کے میزائل یا ڈرون حملوں کے انتباہ کے دوران پناہ گاہوں میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔
یافا شہر، جہاں اسرائیلی یہودیوں کے ساتھ رہنے والے فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد آباد ہے، میں نسل پرستانہ رویوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ متعدد رپورٹس میں ان اقدامات کو ممکنہ طور پر جان لیوا نتائج کا باعث قرار دیا گیا ہے۔
اس جعلی ریاست کی پناہ گاہوں میں اسرائیلی شہریت رکھنے والے فلسطینیوں کا داخلہ ممنوع ہونا نہ صرف جنگ کے دوران نسلی امتیاز کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ یہ صیہونیوں کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کو معمول بنانے کی ایک کھلی مثال بھی ہے۔
یہ پالیسی نسلی امتیاز کے نظامی کردار اور صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی معمول سازی کے خطرناک نتائج کو بے نقاب کرتی ہے۔ یہ اقدام انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل 3 اور بین الاقوامی شہری و سیاسی حقوق کے معاہدے کے آرٹیکل 6 کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
صیہونی حکومت نے "سلامتی” کے بہانے نسلی امتیاز کو قانونی شکل دے دی ہے، جو جنوبی افریقہ کے apartheid دور میں "صرف گوروں کے لیے” کے نشانات کی جدید شکل ہے۔
اس نسل پرستانہ رویے کا تجزیہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ صیہونیوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کا تصور ناکام ہو چکا ہے۔ نیز، یہ ان عرب ممالک کے لیے ایک انتباہ ہے جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول بنائے ہیں۔
یہ پالیسی تین تلخ حقائق کو عیاں کرتی ہے:
1. نسل پرستی
2. تعلقات کی معمول سازی اسرائیلی جرائم میں شرکت کے مترادف
3. صیہونی ریاست کے جرائم پر خاموشی نسل کشی کی تائید کے برابر
یہ اقدام محض ایک سلامتی کی پالیسی نہیں، بلکہ انسانی ضمیر کے امتحان کی طرح ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ apartheid (جیسے جنوبی افریقہ) کو نظرانداز کرنے کا نتیجہ مزاحمت کے طوفان کی صورت میں نکلتا ہے۔
اب عالمی برادری کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ نسل پرستی کے ساتھ تعاون کرے گی یا اس کے خلاف کھڑی ہوگی۔

مشہور خبریں۔

موساد کے سابق سربراہ کی سائبر کمپنی کی متحدہ عرب امارات میں سرگرمیاں شروع

?️ 31 اگست 2021سچ خبریں:عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ موساد

غزہ کے خلاف جارحیت کا مکمل خاتمہ شامل ہونا چاہیے: حمدان

?️ 11 جنوری 2025سچ خبریں: تحریک حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے گزشتہ رات

انتخابات ہائی چیک کرنے والوں کو جمہوریت پر دھبہ قرار دیا: عمران خان

?️ 22 فروری 2021اسلام آباد{سچ خبریں} سینیٹ انتخابات کے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے

اسحٰق ڈار کا پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان

?️ 16 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پیٹرول اور ڈیزل

ایران کے خلاف مغربی ممالک کی خیالی ڈیڈ لائن

?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں ڈیڈ

سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر دیے لیکن آخر ہم کب تک قرضے لیتے رہیں گے، شہباز شریف

?️ 11 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج

امریکہ نے قازقستان کے صدارتی فرمان کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:  امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے قازق صدر قاسم جمرت

کیا خلائی اسٹیشن کے مشن میں توسیع کی جائے گی؟

?️ 7 ستمبر 2021نیویارک (سچ خبریں)خلائی اسٹیشن کا مشن دوہزار چوبیس میں مکمل ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے