سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کو نیٹو کو دنیا کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ٹاس نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی جانب سے واشنگٹن کی مخالفانہ پالیسیوں کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ بیجنگ دنیا میں امن، استحکام اور ترقی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے لیکن متعلقہ فریقوں کو بھی چاہیے کہ وہ بے بنیاد الزامات لگانا اور چین کو بدنام کرنا ، محاذ آرائی اور خیالی دشمن پیدا کرنا بند کریں اور اپنا تسلط برقرار رکھنے اور دنیا کو غیر مستحکم کرنے کے لیے نیٹو کو آلے کے طور پر استعمال کرنا بند کریں۔
ماؤ ننگ نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ ہر کسی کو دنیا میں امن اور استحکام پھیلانے کے لیے کام کرنا چاہیے، یاد رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں انڈونیشیا میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی جس میں تائیوان اور شمالی کوریا کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔
یاد رہے کہ اگست کے اوائل میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے جزیرۂ تائیوان کے متنازعہ دورے کے بعد آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھ گئی، بیجنگ نے پیلوسی کے سفر کی مذمت کی اور اسے علیحدگی پسندوں کی حمایت قرار دیتے ہوئے اس کے جواب میں تائیوان کے جزیرے کی فضائی حدود اور پانی کے گرد بڑے پیمانے پر اور بے مثال مشق کا انعقاد کیا۔
تاہم اس ردعمل کے باوجود پیلوسی کے دورے کے بعد جرمنی جیسے ممالک نے اس جزیرے پر اعلیٰ سطح کے وفود بھیجے اور کشیدگی میں اضافے کو ہوا دی، واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے اور پیلوسی کے دورے جیسے اقدامات کو متحد چین پالیسی کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے۔