🗓️
سچ خبریں:اسرائیلی فوج پر انتہا پسند جماعتوں اور صہیونی ربیوں کا کنٹرول ان مسائل میں سے ایک ہے جن سے قابضین کو نمٹنا پڑتا ہے، خاص طور پر نئے مرحلے میں اور فاشسٹ کابینہ کے قیام کے ساتھ۔ ایک ایسا مسئلہ جس نے فوج کو ختم کرنے کا الارم بھی بجا دیا ہے۔
صیہونی حکومت کی انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی اقتدار میں واپسی اور اسرائیلی حلقوں اور ماہرین کے مطابق بنیامین نیتن یاہو کی ایک فاشسٹ کابینہ کے قیام کے بعد ،اس کابینہ کے ارکان کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کے نتیجے میں عسکری اداروں خاص طور پر کی حالت کے بارے میں بہت سے تحفظات ہیں،کنیسٹ انتخابات میں اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی فتح کے ایک ماہ بعد اس حکومت کی فوج عملی طور پر دو حصوں میں تقسیم ہو رہی ہے،اس طرح بہت سے فوجی یہودی پاور پارٹی کے انتہاپسند سربراہ ایتمار بن گویر کی حمایت کرتے ہیں جو نیتن یاہو کی کابینہ میں داخلی سلامتی کے وزیر ہوں گے جبکہ فوج کا ایک اور حصہ اب بھی بائیں بازو کی جماعتوں کے وفادار ہے ، انہیں یقین ہے کہ بن گویر اسرائیل کی فوج اور عسکری اداروں کو تبدیل کرنے کے لیے تمام قواعد و ضوابط کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، مزید یہ کہ اسرائیلی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے حلقے کھلے عام فوج کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں، نیتن یاہو کی کابینہ کے ارکان، جن میں سب سے نمایاں ایتمار بن گویر اور مذہبی صہیونی جماعت کے انتہائی رہنما بیزلیل اسمٹریج ہیں، کا صہیونی فوج کے چیف آف سٹاف ایویو کوچاوی سے شروع ہی میں شدید اختلاف ہے، اسرائیلی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اختلافات اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے صیہونی معاشرے کے ایک بڑے حصے کے ساتھ ثقافتی نقطہ نظر میں فرق کی وجہ سے لہذا نہ صرف فوج بلکہ دیگر اہم اداروں میں بھی ہم اس فرق کا مشاہدہ کریں گے اس قسم کے اختلافات کی شدت کا مطلب ہے معاشرے اور اسرائیلی کابینہ کے درمیان خلیج ہے۔
اسرائیلی فوج کے خلاف ربیوں کی بغاوت
اس تناظر میں المیادین چینل نے بعنوان "بحران کا شکار فوج” اپنی رپورٹ میں اسرائیلی فوج میں خلیج کو بڑھانے پر نیتن یاہو کی کابینہ کی انتہاپسنددانہ پالیسیوں کے کردار کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ صیہونیت مذہبی پارٹی نے اپنے طلباء کو ہدایت کی ہے کہ وہ بکتر بند بٹالینز میں فوجی خدمات سے انکار کر دیں، یہ ان کا فیصلہ اسرائیلی فوج کے تربیتی کورس میں 3 خواتین فوجیوں کی شرکت کے خلاف احتجاج کا تھا، جس میں صیہونیت مذہبی پارٹی سے وابستہ متعدد فوجی بھی موجود تھے، صہیونی میڈیا نے اعلان کیا کہ یہ مسئلہ صیہونیت مذہبی پارٹی سے وابستہ فوجیوں اورانتہا پسند جماعتوں کے فوج میں موجود سیکولرز کے درمیان تصادم باعث بنا ہے جس کے بعد ایک بار پھر دوہری وفاداری(یعنی فوجیوں کے لیے اپنے کمانڈروں یا ربیوں کے ساتھ وفاداری) کے بحران کے آغاز کے بارے میں انتباہ دیا گیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے مذہبی صہیونی فوجیوں سے مذکورہ بالا مطالبہ کو فوج کے خلاف ایک قسم کی ربیاتی بغاوت کے طور پر بکتر بند بٹالینوں میں حصہ لینے سے گریز کرنے کی تاکید کی،یاد رہے کہ افسر ٹریننگ کورس میں مرد اور خواتین فوجیوں کو ضم کرنے کے فوج کے فیصلے کے بعد ربی یعقوب نے اپنے طلباء سے کہا کہ اس بٹالین میں شامل نہ ہوں، اس سلسلے میں مبصرین نے صہیونی ربیوں کے موقف اور اسرائیلی فوج میں پائے جانے والے اختلافات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ، ان کا خیال ہے کہ اس طرح کے طرز عمل سے فوج اور یہودی مذہبی سکولوں کے درمیان خلیج مزید گہری ہو جاتی ہے اور طلباء کی فوج میں شامل ہونے کی خواہش ختم ہو جاتی ہے۔
اسرائیلی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس طرح کی کالز (صہیونی فوج کی بکتر بند بٹالینز میں شامل نہ ہونے کی کالز) جاری کرنے کا خطرہ ان کے جاری کرنے والے فریقین سے زیادہ ان کے مواد سے ہے اور اس انتہاپسنددانہ طرز عمل کے تمام سطحوں پر بہت سے منفی نتائج مرتب ہوں گے، صیہونی حکومت کے عسکری امور کے تجزیہ کار امیر بارشالوم نے اس تناظر میں کہا کہ ان کالوں میں 2 خطرناک مسائل ہیں؛ سب سے پہلے، فوجیوں کو بکتر بند بٹالین میں شامل ہونے سے گریز کرنے کا حکم دو ربیوں نے جاری کیا جو دوسرے ربیوں کے مقابلے میں بہت اعتدال پسند تھے اور فوج ہمیشہ ان کی رائے اور خیالات کو مدنظر رکھتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ اس طرح کی کالیں فوجیوں کو الجھن میں ڈال دیتی ہیں اور انہیں سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ انہیں ربیوں کے حکم پر عمل کرنا چاہیے یا فوجی کمانڈروں کے حکم پر،اس بنا پر ماہرین کا خیال ہے کہ صہیونی فوج کو خاص طور پر نئے مرحلے میں "مذہبی صیہونیت” پارٹی سے وابستہ انتہا پسند جماعتوں کے نقطہ نظر اور موقف سے متعلق مسائل سے نمٹنا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس پارٹی کے حامیوں اور فوج میں موجود سیکولرز کے درمیان شدید اختلافات کو بھی روکنا ہے،صیہونی حکومت کے امور کے عرب تجزیہ کار عباس اسماعیل نے اس تناظر میں کہا کہ مذہبی صیہونی ربیوں کی تحریک اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کی نمائندہ ہے اور وہ اپنے طلباء کو فوج میں دراندازی اور قبضے کے لیے تیار کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہےکہ وہ فوج پر قابو پالیں اور اس کا کنٹرول سنبھال لیں۔
صیہونی ربیوں کی تحریک مختلف ذرائع سے فوج پر اپنے اصول و ضوابط مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان اصولوں میں سے ایک اہم ترین فوج میں مردوں اور عورتوں کا عدم انضمام ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس مسئلے کی ایک مثال ہے جس کا صیہونی فوج کو اس وقت سامنا ہے اور یہ مستقبل میں اور بھی شدید ہو جائے گا کیونکہ انتہا پسند صہیونیوں کی یہودی مذہبی درس گاہوں میں شمولیت کی تعداد ڈرامائی طور پر بڑھ رہی ہے، 1965 سے، مذہبی صہیونی تحریک نے اسرائیلی فوج کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ فوج میں داخل ہونے سے پہلے، اس تحریک سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو ایک سال تک مذہبی اسکولوں میں تورات، شرعی احکام اور تلمودی اصول سیکھنا ہوں گے اور فوج میں 3 سال کام کرنے کے بعد انہیں اپنی مذہبی تعلیم مکمل کرنا پڑے گی، اس عرب ماہر نے کہا کہ مستقبل قریب میں یہ پیشین گوئی ہے کہ قابض حکومت کے فوجی افسران کی ایک بڑی تعداد کا تعلق مذہبی صہیونی تحریک سے ہوگا، جو اس تحریک کے اصولوں اور نقطہ نظر کو لاگو کریں گے، یہ وہی چیز ہے جس کا حالیہ عرصے میں ہم مشاہدہ کررہے ہیں، اس طرح ربیوں پر اسرائیلی فوج کا غلبہ ہو سکتا ہے جبکہ انتہا پسندوں کا اثر و رسوخ خاص طور پر زمینی فورس اور انفنٹری بریگیڈز اور کمبیٹ بٹالینز میں مضبوطی سے پھیل رہا ہے۔
مشہور خبریں۔
کیا بائیڈن ٹرمپ کو شکست دے سکتے ہیں ؟
🗓️ 7 دسمبر 2023سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ واحد ڈیموکریٹ نہیں
دسمبر
انتخابات سے قبل تلخیاں ختم ہوں، درگزر کا راستہ نکلنا چاہیے، صدر مملکت
🗓️ 11 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انتخابات سے قبل تمام
اکتوبر
چاووش اوغلو ابوظہبی میں داخل ، ترکی اور متحدہ عرب امارات تعلقات کو مضبوط بنانے کے خواہاں
🗓️ 15 دسمبر 2021سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو اپنے اماراتی
دسمبر
کوئی بھی معاشرہ خواتین کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا:اسپیکر قومی اسمبلی
🗓️ 7 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ کوئی
جون
آپریشن سے قبل آکر ٹی وی شو کرنا پڑا تھا، نادیہ خان
🗓️ 29 مئی 2023کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ، ماڈل و معروف میزبان نادیہ خان نے انکشاف
مئی
غزہ پر صیہونی حکومت کے بیک وقت فضائی اور زمینی حملے
🗓️ 3 اگست 2024سچ خبریں: جہاں غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے بیک
اگست
عراق سے امریکی فوجیوں کو نکالنے میں کوئی شک و شبہ کی گنجایش نہیں ہے: العامری
🗓️ 21 مارچ 2023سچ خبریں:عراق کے الفتح پارلیمانی اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے آج
مارچ
61% امریکی اپنے بیٹے کے کاروباری سودوں میں بائیڈن کے کردار پر یقین رکھتے ہیں
🗓️ 9 ستمبر 2023سچ خبریں: ایک سروے کے نتائج کے مطابق 61 فیصد امریکیوں کا
ستمبر