سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں ضمانت کے لیے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کیا ہے۔
عمران خان نے اپنے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے انسداد دہشتگردی عدالت میں درخواستیں دائر کیں۔
درخواستوں میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان تمام مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، اور ان سے کسی قسم کی کوئی ریکوری نہیں ہونی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیسز: عمران خان کی درخواست ضمانت، پراسیکیوٹرز کی عدم حاضری پر عدالت کا اظہار برہمی
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے کیسز بدنیتی پر مبنی ہیں اور انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت عمران خان کی درخواست ضمانتیں بعد از گرفتاری منظور کرے۔
عمران خان نے جناح ہاؤس حملہ کیس، عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات میں رہائی کی استدعا کی ہے۔
یاد رہے کہ 15 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی درخواست پر عمران خان کو 9 مئی کے بارہ مقدمات میں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔
20 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی تھیں۔
25 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے ملک گیر احتجاج کیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ، جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے، پر حملہ کیا اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
مزید پڑھیں: کیا عمران خان کو اڈیالہ جیل سے فوجی عدالت میں بھیجا جا سکتا ہے؟
ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کے پارٹی کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔