سچ خبریں: مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے جماعت اسلامی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اتنے ووٹ نہیں لیے جتنی گرفتاریاں بتا رہے ہیں، انہیں یہ بھی خیال نہیں کہ ان کی جماعت کے نام کے ساتھ اسلامی لگا ہوا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ احتجاج کی اجازت قانون اور ضابطوں کے مطابق ہوتی ہے، احتجاج اور انتشار میں فرق ہونا چاہیے،جو قانون میں دیے گئے طریقہ کار کو پورا کرے گا، وہ سو بار احتجاج کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے سے کون سی حقیقت سامنے آ گئی؟ امیر جماعت اسلامی
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ میں اسلام آباد سے نکلا ہوں، چند چھوٹے گروپس احتجاج کے لیے نکلے ہیں۔ ایک دو جگہوں پر بیس تیس نوجوان کھڑے ہیں، کوئی بڑا احتجاج نظر نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں کے کاروبار اور کاموں میں رکاوٹ ہوگی تو پھر حکومت کس چیز کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسمبلی کے ہوتے ہوئے پی ٹی آئی کے کسی ایڈونچر کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف طاقت کا استعمال
طلال نے کہا کہ اپوزیشن کے لیے پانچ سال آسان نہیں گزرتے اور اس اسمبلی کے ہوتے ہوئے حکومت میں کسی قسم کی تبدیلی کا کوئی چانس نہیں ہے۔