سچ خبریں: پیرس اولمپکس کے 200 میٹر فری اسٹائل ہیٹس میں پاکستانی سوئمر احمد درانی آخری پوزیشن پر آنے کے بعد مقابلے سے باہر ہو گئے ہیں۔
اتوار کو ہونے والے مردوں کے 200 میٹر فری اسٹائل مقابلے میں احمد درانی نے ایک منٹ اور 58.67 سیکنڈ کی ٹائمنگ کے ساتھ اپنی ہیٹ میں آخری نمبر حاصل کیا۔ وہ اپنی ذاتی بہترین ٹائمنگ، جو کہ ایک منٹ 55 سیکنڈ ہے، کو برقرار نہ رکھ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل لانے کی واحد امید
احمد درانی 25 تیراکوں میں آخری نمبر پر رہے اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والے آخری تیراک سے 11 سیکنڈ پیچھے رہے۔
پیرس اولمپکس میں پاکستان کی طرف سے حصہ لینے والی دوسری سوئمر جہاں آرا نبی بھی مایوس کن کارکردگی کے بعد ایونٹ سے باہر ہو گئیں۔ خواتین کے 200 میٹر فری اسٹائل مقابلے میں جہاں آرا 30 تیراکوں میں سے 26 ویں نمبر پر آئیں اور ٹاپ 16 میں جگہ نہ بنا سکیں۔ وہ اپنی ہیٹ میں سات کھلاڑیوں میں تیسرے نمبر پر رہیں۔
پاکستان کے دونوں تیراکوں کے اولمپکس کا سفر ختم ہونے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ایکس (سابق ٹوئٹر) پر عمران نامی صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ’سنا ہے یہ سوئمر آخری نمبر پر آیا ہے، شکر کریں ڈوب نہیں گیا، نہیں تو اولمپکس والوں کے لیے مصیبت کھڑی ہو جاتی۔‘
ایک اور صارف نے الزام عائد کیا کہ احمد درانی کسی بااثر شخص کی سفارش پر یہاں گھومنے پھرنے آئے ہوں گے۔
ساجد اکرام نے لکھا کہ ’فرانس میں جاری اولمپکس مقابلوں میں پاکستانی سوئمر پچیسویں نمبر پر آیا ہے کیونکہ ٹوٹل پچیس سوئمرز ہی حصہ لے رہے تھے۔ ہمارے لیے خوشی کی بات یہ ہے کہ ہمارا سوئمر فرانس میں سلپ نہیں ہوا۔‘
جہاں صارفین پاکستانی سوئمرز کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہیں کچھ لوگ ان کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: احسن اقبال پاکستان اولمپکس کے سربراہ پر برس پڑے ‘مزید تذلیل قابل قبول نہیں’
یینگ گوئی نامی صارف نے لکھا، ’پاکستان کے تیراک احمد درانی اپنی ہیٹ میں چوتھے نمبر پر رہے لیکن بدقسمتی سے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ پھر بھی 18 سالہ نوجوان کی طرف سے ایک اچھی کوشش ہے اور امید ہے کہ وہ اپنے مستقبل میں بھی اسے برقرار رکھیں گے۔‘