سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف 9 مئی تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کیس میں پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت میں چالان جمع کرادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کیس میں بڑی پیش رفت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کے خلاف چالان عدالت میں جمع کروایا ہے، چالان میں شاہ محمود قریشی پر 9 مئی کی پلاننگ کرنے اور لوگوں کو اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، چالان میں 50 سے زائد گواہوں کی فہرست بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کا9مئی مقدمات میں 9روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی کو طلبی کے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے طلب کیا تھا۔ ایڈمن جج خالد ارشد نے تفتیشی افسر کی استدعا پر انہیں طلب کیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما کی جانب سے رانا مدثر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست کی کہ شاہ محمود قریشی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے اور لاہور میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے یہ استدعا منظور کر لی اور شاہ محمود قریشی کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔ عدالت نے اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی کو 8 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے، اور ٹرائل کوٹ لکپت جیل میں ہوگا۔
پسِ منظر
گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔ اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر سمیت فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا۔ سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا اور کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: عمران خان، شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں بری
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ (جناح ہاؤس) اور راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کے ایک گیٹ پر بھی حملہ کیا۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔