سچ خبریں: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے سیاستدان ایک دوسرے سے بات کرنے اور ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہیں، معاشرے میں نفرت کی سیاست پھیلائی جا رہی ہے، اور سیاسی جماعتیں اپنی انا کی خاطر ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
کراچی کے علاقے لیاری میں بےنظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے خوشی کا اظہار کیا کہ وہ بےنظیر بھٹو کی سالگرہ کراچی کے عوام کے ساتھ منا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نگران سیٹ کے کیلئے وزیرِ اعظم کی اتحادی جماعتوں سے مشاورت
انہوں نے کہا کہ ہم نے تین نسلوں سے اس شہر اور اس کے عوام کے لیے جدوجہد کی ہے، لیاری کے عوام بےنظیر بھٹو کے لاڈلے تھے، اس شہر کے عوام نے شہادتیں قبول کیں لیکن شہید بی بی کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے کراچی اور اس کے عوام کے لیے کوشش کر رہے ہیں، کراچی کی ترقی کے لیے عوام کے ساتھ مل کر جدوجہد کرنا چاہتا ہوں۔ عوام نے تیسری بار پیپلز پارٹی پر اعتماد کرتے ہوئے ہمیں منتخب کیا ہے، ہمیں عوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہے، اور وزیر اعلیٰ سندھ سے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کے مسائل پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن کے مسئلے پر وزیر اعلیٰ اور ان کی ٹیم محنت کر رہی ہے اور ہمیں نتائج نظر آ رہے ہیں۔ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، عوام کو جو بل ملتا ہے وہ ادا نہیں کر سکتے اور بجلی فراہم کرنے والے اداروں پر ان کا اعتماد اٹھ رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بجٹ میں ایک نیا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت غریب عوام کو مفت سولر کی سہولت دی جائے گی، اور استطاعت رکھنے والوں کو سبسڈائزڈ ریٹ پر سولر پینل فراہم کیے جائیں گے۔ پانچ سال میں اس منصوبے کو پورے سندھ میں پھیلایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا ہے اور حکومت سندھ دن رات محنت کر رہی ہے کہ ایسے منصوبے لائیں جن سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں معاشی مشکلات کے ساتھ ساتھ سیاسی بحران بھی ہے۔ اسلام آباد کے سیاستدان ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں ہیں، معاشرے میں نفرت کی سیاست پھیلائی جا رہی ہے، اور سیاسی جماعتیں اپنی انا کی خاطر ملک کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات اور مشکلات آپ کے سامنے ہیں، حکومت وقت کوشش کر رہی ہے کہ ملک کو معاشی بحران سے نکالا جائے۔ ہمیں مشکل وقت میں مل کر ملک کی معیشت کو سنبھالنا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈی جی آئی ایس پی آر نے تو خود کہا کہ سیاستدان آپس میں مل بیٹھ کر بات کریں
بلاول بھٹو نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ حکومت تمام اتحادیوں سے بات چیت کرکے بجٹ بناتی۔ اگر بجٹ میں پی پی کی رائے شامل ہوتی تو بہتر انداز میں آگے بڑھ سکتے تھے۔ اس وقت ہمارے نمائندے اسلام آباد میں موجود ہیں، وہ ملاقاتیں کر رہے ہیں، اور شہباز شریف سے پوری امید ہے کہ وہ پیپلز پارٹی سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے۔