اسلام آباد: (سچ خبریں) جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو جواز بنا کر کسی پارٹی کو دیوار سے لگانا اور انتخابی نشان سے محروم کرنا جائز نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ فری اینڈ فیئر الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی دستوری ذمہ داری ہے بدقسمتی سے الیکشن کمیشن ابھی تک فری اینڈ فیئر الیکشن اور لیول پلیئنگ فیلڈ کا تاثر پیش نہیں کر سکی ہے۔
میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما نیشنل پارٹی سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انداز سیاست سے ہمارے سخت اختلافات رہے ہیں لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پی ٹی آئی اس وقت ملک کی بڑی جماعتوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلے کا نشان ملے یا نہ ملے، پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑے گا، بانی پی ٹی آئی جو امیدوار چُنیں گے اسے ووٹ ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو سیاسی استحکام کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور یہ استحکام صاف اور شفاف انتخابات کے علاوہ ممکن ہی نہیں ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان ملے گا یا نہیں؟ یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہو پائی ہے تاہم پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو جمعے تک قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
دورانِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انتخابی نشان نہ ملا تو پی ٹی آئی امیدوار آزاد تصور ہوں گے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر فیصلہ محفوظ کررکھا ہے جو آج سُنائے جانے کا امکان ہے۔