اسلام آباد (سچ خبریں) منصور عثمان جو کہ پاکستان بار کونسل کے وکیل ہیں نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق ریفرنس پر دلائل دیتے ہوئے کہاکہ آئین میں کسی الیکشن کوبھی خفیہ بیلٹ کے ذریعے کرانے کانہیں کہاگیا،درحقیقت الیکشن کامطلب ہی خفیہ بیلٹ ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت جاری ہے، چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں لارجر بنچ سماعت کررہا ہے،پاکستان بارکونسل کے وکیل منصورعثمان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن قوانین اور ووٹ کوخفیہ رکھنے اورمتناسب نمائندگی پردلائل دوں گا،عدالت نے کہاکہ مخصوص نشستوں کاکوٹہ سیاسی جماعتوں کی سیٹوں کے تناسب سے ملتاہے،آرٹیکل 51 کے تحت مخصوص نشستوں کے انتخابات خفیہ کیسے ہوتے ہیں؟،وکیل منصور عثمان نے کہاکہ مخصوص نشستوں کیلئے الیکشن کمیشن جماعتوں سے فہرست پہلے ہی لیتاہے،متناسب نمائندگی کے ذریعے نشستوں کیلئے ناموں کی سکروٹنی ہوتی ہے،سکروٹنی کے بعدمنتخب ارکان کے نام پبلک کئے جاتے ہیں، آئین میں کسی الیکشن کوبھی خفیہ بیلٹ کے ذریعے کرانے کانہیں کہاگیا،درحقیقت الیکشن کامطلب ہی خفیہ بیلٹ ہے۔