اسلام آباد (سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے عید الفطر کی چھٹیوں کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عید الطفطر کے موقع پر ملک میں 10 سے 15دن تک چھٹیاں کی جا رہی ہیں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پریس ریلیز میں فورم کی جانب سے ملک بھر میں 8 سے 16 مئی کے دوران عوام کی نقل و حرکت روکنے کے اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ 10 سے 15 مئی تک عید الفطر کی چھٹیوں کا اعلان قومی سطح پر نقل و حرکت محدود رکھنے کے ارادے کو ظاہر کرتا ہے۔
بیان کے مطابق یومِ علی کرمہ اللہ وجہہ، اعتکاف، شب قدر، جمعتہ الوداع اور نماز عید کے لیے جامع ایس او پیز یکم مئی تک جاری کیے جائیں گے۔
عوام کو گھروں تک محدود رکھنے کی حکمت عملی کے تحت مندرجہ ذیل کے سوا تمام کاروباری مراکز، دکانیں اور مارکیٹیں بند رکھی جائیں گی۔
اشیائے خورونوش کی دکانیں، میڈیکل اسٹور، میڈیکل سہولیات/ویکسینیشن سینٹر، پھل سبزی اور گوشت کی دکانوں، بیکریز، پیٹرول پمپس، کھانا خریدنے یا گھر پر منگوانے، یوٹیلیٹی سروسز (گیس، بجلی فون) اور میڈیا وغیرہ۔علاوہ ازیں چاند رات بازاروں بشمول مہندی، جیولری، کپڑوں اور دیگر اشیا کی فروخت پر بھی پابندی ہوگی۔
مقامی اور غیر مقامی افراد کے لیے سیاحت پر مکمل پابندی ہوگی اور سیاحتی مقامات پر ریزورٹس، تفریحی مقامات، پبلک پارکس، شاپنگ مالز، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس وغیرہ بند رہیں گے۔
سیاحتی مقامات، پکنک کی جگہوں بالخصوص، مری، گلیات، سوات کالام، ساحل سمندر، اور شمالی علاقہ جات سمیت دیگر گھومنے پھرنے کی جگہوں پو جانے والے راستے بند ہوں گے۔البتہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مقامی افراد کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت ہوگی۔
نجی گاڑیوں، ٹیکسیز، رکشوں میں 50 فیصد مسافروں کو بٹھانے کی اجازت ہوگی اس کے علاوہ بین الصوبائی، اندرونِ شہر اور شہروں کے درمیان چلنے والی ٹرانسپورٹ پر پابندی رہے گی۔
عید کے پیش نظر مسافروں کے حجم کو تقسیم کرنے کے لیے 7 مئی تک اضافی ٹرینیں چلائی جائیں گی اور اس کے بعد ایس او پیز کے ساتھ 70 فیصد گنجائش بحال کردی جائے گی۔
ساتھ ہی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے عید الفطر کے دوران گھروں میں رہنے سے متعلق پیغامات نشر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
عید کی چھٹیوں کے دوران میڈیا کو خصوصی پروگرامز، موویز، ڈرامے اور انٹرٹینمنٹ شوز نشر کرنے کی ہدایت کی گئی تا کہ عوام گھروں میں رہ سکیں جبکہ عید کی تعطیلات کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کا بھی کہا گیا۔
قبل ازیں ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے اور اقدامات کے لیے این سی او سی کا اجلاس وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں ہوا۔
اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ اجلاس میں عالمی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیشِ نظر پاکستان آنے والی مسافر پروازوں کو 5 سے 20 مئی تک روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بعدازاں 18 مئی 2021 کو ان پابندیوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، اس ضمن میں تفصیلی ہدایات سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) جاری کرے گی۔اجلاس میں 3 مئی 2021 سے 40 سے 49 سال کی عمر کے افراد کی ویکسینیشن کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
دورانِ اجلاس ملک میں آکسیجن کی پیداوار اور فراہمی کا بھی جائزہ لیا گیا اور 6 ہزار میٹرک ٹن آکسیجن اور 5 ہزار آکسیجن سلینڈرز درآمد کرنے کی اجازت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تا کہ ملک میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا جاسکے۔علاوہ ازیں 20 کرائیوجینک ٹینکس درآمد کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی۔
این سی او سی نے فیصلہ کیا مصری شاہ کی اسکریپ انڈسٹری کو بند کر کے آکسیجن کو ہیلتھ کیئر سیکٹر کی جانب موڑ دیا جائے گا۔اجلاس میں عید کی چھٹیوں کے دوران ‘گھروں میں رہنے اور محفوظ رہنے’ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
اس ضمن میں مارکیٹوں کی بندش (استثنیٰ کے ساتھ)، انٹرسٹی اور انٹرا سٹی پبلک ٹرانسپورٹ اور سیاحت کے حوالے سے جامع رہنما ہدایات متعلقہ وزارتوں کو جاری کردی گئی ہیں۔