اسلام آباد (سچ خبریں) پی ڈی ایم بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اور پی ڈی ایم جماعتیں فیڈریشن کی مخالف ہیں، ان کا نہ تو کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی ایجنڈا، اس لیے لانگ مارچ ہو یا شارٹ مارچ ہم گھبرانے والے نہیں ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دو ٹوک موقف۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو کمزور ملکی معیشت ورثے میں ملی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اور پی ڈی ایم جماعتیں فیڈریشن کی مخالف ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی کی تحریکوں کی طرح اس دفعہ بھی پی ڈی ایم کو مایوسی ہو گی لیکن حکومت گرانے کی خواہش صرف خواہش ہی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کا نہ تو کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی ایجنڈا، اس لیے لانگ مارچ ہو یا شارٹ مارچ ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ پی ڈی ایم احتجاج اور مارچ کا شوق پورا کر لے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا ایجنڈا قومی ہے جس کی جڑیں پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہیں اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ اسمبلی سے باہر بیٹھنے والے وقت کا انتظار کریں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 2023 کے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی اقتدار میں آئے گی جبکہ تحریک انصاف کو کمزور ملکی معیشت ورثے میں ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتدار ملا تو خزانہ خالی اور ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا جبکہ ملک کو اندرونی و بیرونی سطح پر بحرانوں کا سامنا تھا۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت تاریخ کی مہنگی ترین ایل این جی خرید کر قوم پر مزید ظلم کر رہی ہے جبکہ 30 ڈالر سے زائد فی ایم ایم بی ٹی یو کی خریداری ایک اور بڑا اور سنگین اسکینڈل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے مجرمانہ رویے کی قیمت عوام سے وصول کی جائے گی اور اسے صرف اندھیر نگری چوپٹ راج ہی کہا جا سکتا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آٹے سے چینی اور ایل این جی تک کرپشن، نااہلی اور لوٹ مار دکھائی دے رہی ہے جبکہ موجودہ حکومت تحریک لوٹ مار اور فراڈ بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ڈسکہ رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ؟ کیا اسے این آر او کہا جائے ؟ حکومت چوری کا مال اور اپنی کھال بچانے کے لیے نیب ترمیمی آرڈیننس لائی۔