(سچ خبریں)اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر اسد قیصر15 مارچ کے بعد فیصلہ کریں گے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کس روز بلایا جائے، 21 اور 22 مارچ کو او آئی سی کی کانفرنس ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں، انسان کو امتحان کے وقت دوستوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
شیخ رشید نے کہا کہ میری 5 سیٹوں والے لوگ بلیک میل کرنے والی بات سے لوگ خفا ہوگئے، یہ بات تو میں اپنی کتابوں میں کہہ چکا ہوں کہ چوہدری ظہور الٰہی اور خواجہ صفدر کے مجھ پر احسانات تھے،چوہدری شجاعت کی والدہ مجھے گھر سے کھانا بھیجا کرتی تھیں اس میں کیا بڑی بات ہے، یہ تو میں خود اعتراف کرچکا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ق لیگ کا نام لیا نہ چوہدریوں کا، ایک عمومی بات کی تھی، شجاعت حسین میرا بھائی ہے، جب تک زندہ ہوں کبھی ان کے خلاف بات نہیں کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انصار الاسلام کے رضاکار گرفتار ہوئے لیکن ابھی کوئی کارکن گرفتار نہیں ہے، کسی ملیشیا فورس کو اسلام آباد میں آنے کی اجازت نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ 23 سے 30 تک 7 دن بہت اہم ہیں، آپ اچھی اور کامیابی کی خبریں سنیں گے، کسی کو گرفتار نہیں کیا لیکن ضرورت پڑنے پر کریں گے، جو قانون کو ہاتھ میں لےگا قانون اس کو ہاتھ میں لے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک انارکی کی طرف جارہا ہے، ملک کو جمہوریت کی جانب جانا چاہیے، عدم اعتماد کا فیصلہ ہونا چاہیے، وزرات داخلہ فیصلہ کرے گی کہ اگر ایک ہی وقت میں دو جلسے ایک ہی مقام پر ہوا تو کون کس جگہ پر جلسہ کرے گا۔