اسلام آباد(سچ خبریں) وزارت داخلہ اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام کے لئے دعاگو ہیں، افغانستان صورتحال پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، افغان طالبان نے یقین دلایا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغان مہاجرین کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا، پاک افغان سرحد پر موجود افغان شہریوں کو سہولیات فراہم کررہے ہیں، لوگوں کو کابل ائیر پورٹ تک لانے کی ذمہ داری پاکستان کی نہیں، چمن پر باب دوستی اور طورخم سرحدیں کھلی ہیں، اب تک ہم نے افغانستان سے آنے والے ایک ہزار 277 غیر ملکیوں کوامیگریشن سہولت دی ہے اور 4 ہزار لوگوں کو ویزے جاری کیے ہیں۔ پاکستان آنے والوں میں امریکی بھی شامل ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ سی پیک کے خلاف بین الاقوامی سازشیں ہورہی ہیں، بعض دستانے پہنے ہاتھ نہیں چاہتے کہ پاکستان میں سی پیک آگے بڑھے، افغانستان کے موجودہ حالات کی وجہ سے سی پیک مزید اہم ہوگیا ہے، بھارت سی پیک میں کامیابی نہیں چاہتا۔ پچھلے ایک ماہ میں جو واقعات ہو رہے ہیں اس سے واضح ہو رہا ہے کہ سی پیک کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم ہر صورت سی پیک مکمل کریں گے، چینی شہریوں پر حملوں کے واقعات کے 4 کیسوں میں کچھ ملزموں کو گرفتار کرلیا ہے۔ 40 چینی کمپنیوں کو پاک فوج کی سیکیورٹی دی گئی ہے، چینی سفیر کو باور کرایا ہے کہ چینی شہریوں کو مکمل سیکیورٹی دی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی افغانستان کی وجہ سے سیاست بہتر ہوسکتی ہے، شہبازشریف اور مریم نواز دونوں پاکستان میں ہی ہیں، شہباز شریف کی بیرون ملک جانے کی اجازت کے لیے درخواست دینے کا وقت ختم ہوچکا، مریم نواز نے بیٹے کے نکاح میں شرکت کے سلسلے میں بیرون ملک جانے کے لیے اجازت نہیں مانگی اگر وہ اجازت مانگتیں تو میں کابینہ میں لے کر جاتا۔