کراچی (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں جدید کراچی سرکلر ریلوے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بڑا دن ہے ہم سب جانتے ہیں کراچی 70 کی دہائی میں کیا تھا لیکن بدقسمتی سے کراچی میں ٹرانسپورٹ کا جو نظام ہونا چاہیئے تھا وہ نہیں بنا کیوں کہ کراچی میں انتشار کے بعد اس کی ترقی تیزی سے گرنا شروع ہو گئی ، یہ معیشت کے حوالے سے اہم شہر ہے ، اس کی اہمیت کا پوری طرح اندازہ نہیں لگایا گیا ، کراچی میں پانی دوسرا بڑا مسئلہ ہے ، جس کے حل کے لیے گزشتہ سال کراچی ٹرانسفارمیشن پلان بنایا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی پھیلتا جارہا ہے جس کے باعث مسائل بڑھ جاتے ہیں لاہور بھی پھیل رہا ہے جس کی وجہ سے شہروں پر دباو بڑھ جاتاہے اور وسائل کم ہوجاتے ہیں کراچی کے مسائل بروقت حل نہ کیے گئے تو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائے گا ، کراچی کی ترقی کے لیے بنیادی انفرااسٹرکچر کی ضرورت ہے ، ٹرانسپورٹ کی سہولت بنیادی انفرا اسٹرکچر کا اہم جزو ہے ، کراچی سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں کے لیے منصوبہ بندی کرناہوگی ، کراچی کے مسائل کے حل کےلیے وفاقی حکومت پرعزم ہے ،امید ہے سندھ حکومت بھی کراچی کے لیے بھرپور کام کر ے گی کیوں کہ ہمیں سندھ کی ترقی کے لیے آگے بڑھنا اور ساتھ چلنا ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے کراچی میں ٹرانسپورٹ مسائل کے حل کے لیے کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کی منظوری دی ، کے سی آر ٹریک کی لمبائی 43 کلومیٹر ہو گی جس مین سے 22 کلو میٹر ٹریک ایلی ویٹیڈ پر بنے گا ، ٹرین کے راستے میں کئی انڈر پاسز بھی بنائے جائیں گے اور33 اسٹیشنز تعمیر کیے جائیں گے ، جب کہ یہ منصوبہ 18 سے 24 ماہ میں مکمل ہو گا۔
معلوم ہوا ہے کہ سرکلر ریلوے دو ٹریکس پر چلے گی، ایک ٹریک سٹی اسٹیشن سے شروع ہوکر شہر بھر سے ہوتا ہوا کینٹ اسٹیشن جب کہ دوسرا سٹی اسٹیشن سے دھابیجی کی طرف جائے گا ، سرکلر ٹرین سٹی اسٹیشن سے چلے گی اور سائٹ، گلشن اقبال، گلستان جوہر سے ہوتی ہوئی واپس سٹی اسٹیشن پہنچے گی ، اس دوران راستے میں ٹرین کے 30 اسٹاپ ہوں گے ، ہر 6 منٹ بعد ٹرین اسٹیشن پر آئے گی، ہر ٹرین میں 4 کوچز ہوں گی ، جن میں 800 سے زائد مسافر سفر کرسکیں گے۔