اسلام آباد ( سچ خبریں ) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہبازگل نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے نمبر پورے ہیں اپوزیشن کو منہ کی کھانی پڑے گی ہمارے پاس 178 نمبرز ہیں ۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست مذاکرات کا نام ہے ، سیاسی ملاقاتیں ہونی چاہیئں لیکن یوسف رضا گیلانی والی خرید و فروخت عمران خان نہیں کرسکتے ، اپوزیشن جماعتوں میں محب وطن موجود ہیں لیکن اپوزیشن کے بعض لوگ منافقت کا مظاہرہ کررہےہیں جو ایک طرف کہہ رہے ہیں عمران خان یہود ی ایجنڈے کوفروغ دےرہےہیں اور دوسری طرف کہا جا رہا ہے عمران خان مغرب کے خلاف بول رہےہیں ، اپوزیشن رہنما پہلے طے کرلیں ان کا حتمی موقف کیاہے۔
شہباز گل نے کہا ہے کہ سارے معاملات 21 جون 2021 سے شروع ہوئے کیوں کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار کسی کو فوجی اڈے دینے سے انکار کیا، وزیراعظم کے انکار کے بعد تیزی سے چیزیں تبدیل ہونا شروع ہوئیں ، ماضی کے حکمران یہ کہتے ہیں کہ پیغام آئےتوسرجھکاناہےاورلیٹ جاناہے ، ماضی کے حکمران تو اپنی نسلوں کو بھی یہ سکھاتے ہیں کہ جس ملک کے ساتھ ذاتی مفاد ہو ان سے بگاڑ نی نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم تگڑے بیان کو سراہتے ہیں مگر قربانی دینے کیلئے تیار نہیں، قومی سالمیت پر سمجھوتہ نہ کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ماضی کے حکمران بیرونی دباؤ پر لیٹ جایا کرتے تھے، مولانا اور شہباز شریف جیسے کردار ہمارے رویوں سے پیدا ہوئے۔ دوسری طرف میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے بعض ارکان کے اپوزیشن سے مبینہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے ‘ جن کے ناموں کی لسٹ وزیراعطم تک پہنچ گئی ‘ مبینہ مشکوک اراکین کی نگرانی بھی شروع کروا دی گئی ، وزیراعظم عمران خان کو اپوزیشن سے رابطوں میں رہنے والے 28 حکومتی اراکان کی مبینہ فہرست پیش کی گئی ہے ، یہ لسٹ ایک سول ادارے کی جانب سے بھجوائی گئی ہے جس میں شامل تمام اراکان کا تعلق تحریک انصاف سے ہے ، اس لسٹ میں اتحادی جماعتوں کے ارکان کا ذکر نہیں ہے ۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اراکین میں زیادہ تر ایسے لوگ شامل ہیں جو دیگر جماعتیں چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں آئے تھے ، یہ ناراض اراکین عدم اعتماد میں اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں ، جس کے باعث مبینہ مشکوک اراکین کی نگرانی بھی شروع کروا دی گئی ہے جب کہ ان تمام ناراض اراکین کو منانے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے ، حزب اختلاف نے ساتھ ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرائی ہے ، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، حزب اختلاف کی اس عدم اعتماد کی تحریک پر 86 اراکان نے دستخط کیے ہیں ، جن میں پاکستان مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں ۔