اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر مملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پرچی چیئرمین کی ملکی معیشت سے متعلق جھوٹی باتیں عوام کو گمراہ نہیں کر سکتیں، جن کو آئی ایم ایف کے قرضوں کا درد ہے وہ سوئس بینکوں میں پڑے پیسے واپس لے آئیں فرخ حبیب نے کہا ہے کہ کل کے اتحادی آج کے دشمن بن چکے ہیں ماضی میں این آر او لینے والے آج پھر این آر او کے متلاشی ہیں۔
کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔ بلاول بتائیں کہ سندھ حکومت نے اب تک کتنی ویکسین کی خوراکیں خریدیں ہیں۔ پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، تمام اعشاریے مثبت آ رہے ہیں، تمام تر چیلنجز کے باوجود ہماری معیشت ترقی کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوویڈ، ٹڈی دل حملے اور پی ڈی ایم کی بلیک میلنگ کا سامنا رہا۔
ایکسپورٹ میں 13 فیصد اضافہ، تاریخ میں پہلی مرتبہ ایکسپورٹس اور ترسیلات زر سمیت 55 بلین ڈالر کا انفلو پاکستان میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ لارج سکیل منیو فیکچرنگ میں 9 فیصد، گاڑیوں کی فروخت میں 54 فیصد، ٹیکس کی وصولی 4170 ارب روپے، ساڑھے 11 فیصد فیڈرل ایکسائز میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے تاریخ میں ریکارڈ ریفنڈ 216 ارب روپے واپس کیا گیا ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19.2 ملا تھا، 800 ارب ڈالر سرپلس ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ اگر قرض کی قسطیں واپس نہ کرنا پڑتیں تو حکومت کی آمدن اخراجات سے زیادہ ہیں۔ زرعی ترقی، کسان خوشحال، کسان کو 1100ارب روپے اضا فی گیا ہے جس میں گندم کے کسان کو 500ارب روپے ملے ہیں جس کی وجہ سے گندم کی مجموعی پیداوار 27.3ملین ٹن ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی بات کرنے والے بتائیں ان کے والد آئی ایم ایف کے پاس نہیں گئے تھے؟ انھیں اتنی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی دور میں بیرونی قرضوں میں 32 فیصد اضافہ ہوا، ڈالر 62 روپے سے 95 روپے پر لے گئے تھے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ہر جانب کرپشن کی بہاریں تھیں۔