سندھ:(سچ خبریں) سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) انویسٹی گیشن نے کراچی میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے اہم دہشتگرد کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گرفتار ملزم اسرار طارق گیدڑ گروپ کے کمانڈرکا اہم ساتھی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ مبینہ دہشتگرد کے قبضے سے کلاشنکوف بھی برآمد ہوئی ہے۔ مزید بتایا کہ ملزم کا تعلق درہ آدم خیل سے ہے، گرفتار ملزم 20 روز قبل درہ آدم خیل سے کراچی آیا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی کو طارق گیدڑ گروپ کو دوبارہ منظم کرنے کی خفیہ اطلاع ملی تھی، ملزم کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے پہنچا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملزم اس سے قبل بھی دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں سہولت کار رہا ہے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کے بیان کے مطابق دوران تفتیش ملزم کی جانب سے مزید انکشافات کیے گئے ہیں، ملزم کے بیان کی روشنی میں سی ٹی ڈی کارروائیاں عمل میں لارہی ہے، ملزم کی نشاندہی پرمزید اہم گرفتاریاں متوقع ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز (13 مارچ) محکمہ انسداد دہشت گردی سندھ نے کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر 17 فروری کو ہونے والے دہشت گرد حملے کے ’ماسٹر مائنڈ‘ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17 فروری 2023 کو شام 7 بج کر 15 منٹ پر تین مسلح حملہ آوروں نے کے پی او پر حملہ کیا تھا جہاں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بروقت کارروائی کی اور مقابلے میں دو ’خودکش بمباروں‘ کو ہلاک کر دیا جبکہ تیسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا اور دہشت گردی کے اس واقعے میں 5 افراد شہید جبکہ 20 کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی نے قبول کی تھی۔
وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ پیر کی صبح تقریباً 3 بجے منگھوپیر کے علاقے مائی گھڑی میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مشتبہ افراد پہنچے تو وہاں پہلے سے تعینات سی ٹی ڈی ٹیم نے انہیں رکنے کا اشارہ کیا، ملزمان نے رکنے کی بجائے فائرنگ کا سہارا لیا اور اس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو ملزمان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ دو نے ہتھیار ڈال دیے جن ان کے قبضے سے ایک خودکش جیکٹ برآمد ہونے پر بی ڈی ایس ٹیم نے اسے ناکارہ بنا دیا۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اس نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے سی ٹی ڈی، وفاقی حساس اداروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے ایک مشترکہ خصوصی ٹیم قائم کی ہے جس نے کامیابی سے اس نیٹ ورک کو کراچی اور حب کے درمیان سرحدی علاقے میں ٹریس کیا جہاں وہ چھپے ہوئے تھے۔