اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے الیکٹرک بائیکس اور رکشوں کی فنانسنگ کی سہولت کی منظوری دے دی تاکہ اس کے استعمال کو فروغ دیا جائے اور نچلے اور متوسط طبقے کی قوت خرید بڑھائی جاسکے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کے تحت صفر مارک اپ پر 5 لاکھ روپے کے قرضے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس نے اس تجویز کی بھی منظوری دی کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کے تحت ’انویسٹمنٹ پاکستان‘ کا دفتر قائم کیا جائے جو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کرے گا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ’کابینہ نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سفارش پر ’انویسٹ پاکستان انیشی ایٹو‘ سے متعلق قانون سازی کی منظوری دے دی ہے۔
اجلاس میں ان لینڈ ریونیو کے گریڈ 21 کے افسر سیدین رضا زیدی کی بطور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے 2017 میں لیے گئے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے ترامیم کے لیے گائیڈلائنز کی منظوری دی جس کے تحت تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کے لیے ’فیڈرل گورنمنٹ‘ کی جگہ ’مجاز اتھارٹیز‘ لکھ کر اپنے ایکٹ اور رولز میں تبدیلیاں کرنا لازمی قرار دیا گیا تھا۔
اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 13 اپریل کو کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی، جس میں جنوبی وزیرستان میں واقع انگور اڈہ کسٹم اسٹیشن کو افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے لیے ایکسپورٹ لینڈ روٹ قرار دینا بھی شامل ہے۔