اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو کہا ان کی اس بات کی تائید کرتا ہوں، ہم یہی تو کہہ رہے ہیں کمیشن دیکھے گا دھمکی دی گئی یا نہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کیا سازش کا معاملہ تھا، یہی تو ہم کہہ رہے ہیں کہ کمیشن بنے اسی میں سوالات سارے آئیں گے، ہم یہی تو کہہ رہے ہیں کمیشن دیکھے گا دھمکی دی گئی یا نہیں، چیف جسٹس جتنی جلدی ہو کمیشن بنا دیں، ججز کو سیاسی معاملات میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، چیف جسٹس کے پاس خط ہے اب کمیشن بننا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج نے خود کہا سیاسی معاملات میں نہ گھسیٹا جائے، افواج پاکستان کے ساتھ ہمارا گہرا تعلق اور احترام ہے، جو لوگ فوج کے خلاف مہم چلاتے ہیں وہ پاکستانی نہیں ہوسکتے، ہمارا فوج کے لیے احترام برقرار ہے اور رہے گا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن 130حلقوں میں ضمنی الیکشن کراسکتا ہے تو پھر عام انتخابات بھی کرا سکتا ہے، حکومت خود الیکشن کا اعلان کر دے ورنہ آزادی چھین کر لیں گے، پاکستان میں حکومت کون بنائے گا یہ فیصلہ کسی بیرون ملک نے نہیں عوام کے ووٹ سے ہوگا، کل پشاور کا جلسہ تاریخی تھا، کل کے پی میں لاکھوں لوگوں نے وزیراعظم کو سنا، پی ٹی آئی پورے پاکستان کی آواز ہے، ہم آزادی چھین کر لیں گے، عمران خان بھی پاکستانی عوام کی آزادی چھین کر لے گا، ہمیں سلامتی کے بحران کا سامنا ہے جس کا واحد حل الیکشن ہے، وزیراعظم کراچی میں عظیم الشان جلسہ کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ہمارے استعفے منظور ہوگئے ہیں، میں تمام اراکین کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم تمام اراکین جنہوں نے استعفیٰ دیا سلام پیش کرتے ہیں، جلد یہ لوگ دوبارہ آئیں گے، ن لیگ کے ساتھ کوئی بھی سیاسی جماعت آگے بڑھنے کو تیار نہیں، نااہل حکومت معیشت کو تباہ کر رہے ہیں، کوئی بھوکا نہ سوئے کا پروگرام بند کیا جارہا ہے، نور عالم گلے میں تختی پہن کر نکلا کریں جس پر لکھا ہو مجھے کوئی لوٹا نہ کہے، پاکستان میں سیاسی بحران کا واحد حل جلدازجلد الیکشن ہے۔