چمن (سچ خبریں) چمن چیمبر آف کامرس اور سول ملٹری کے نمائندوں کی مشترکہ جدوجہد کے نتیجے میں چمن بارڈر کو ایک ماہ کے وقفے کے بعد آمد و رفت، تجارت ،کارگو اور پیدل نقل وحمل کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ایک ماہ کی بندش سے سرحدی کاروباروں اور کسانوں کوبہت زیادہ نقصان ہو اہے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جوائنٹ چیمبر کے شریک چئیرمین خان جان الکوزئی نے بتایا کہ طالبان بارڈر سیکیورٹی کی جانب سے بھی گذشتہ روز پاک افغان چمن باب دوستی کے دروازے کھولنے کے لیے زیروپوائنٹ پر تمام رکاوٹیں ہٹادی دی تھیں۔پاک افغان جوائنٹ چیمبر کے چئیرمین زبیر موتی والا نے بتایا کہ چمن بارڈر کی مستقل ایک ماہ کی بندش سے سرحدی کاروباروں اور کسانوں کو کثیر مالی نقصان اور ذہنی پریشانی سے دوچار ہونا پڑا۔
دوسری جانب زبیر موتی والا نے حال ہی میں افغان وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں سرحد پار کاروباری اداروں کے تحفظات کو پہنچانے اور جلد ازجلد سرحد کھولنے کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے شریک چئیرمین خان جان الکوزئی کی کوششوں اور فعال کردار پر ان سے تشکر کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسائل اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہئیے اور سرحدوں کی بندش سے ہر قیمت پر گریز کیا جانا چاہئیے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغان طالبان نے پاکستان سے سابق افغان حکومت سے کئے گئے معاہدے پر عمل کا مطالبہ کرتے ہوئے چمن بارڈر کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا تھا۔
جس کی وجہ سے جہاں سرحد کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن گئی ہیں وہیں پیدل سرحد پار کرنے والوں کی آمد و رفت بھی معطل ہوگئی ۔ سرحد کی بندش کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور پھلوں و سبزیوں کی ترسیل بھی رک گئی تھی تاہم اب چمن سرحد کو کھول دیا گیا ہے۔