پی پی پی کا پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے ماحول سازگار بنانے کیلئے پینل کا اعلان

🗓️

اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ ’غیرمشروط‘ مذاکرات شروع کرنے کی تجویز کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی قیادت میں اپوزیشن جماعت کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے کے لیے حکومت میں شامل اتحادیوں سے مشاورت کے لیے تین رکنی پینل کا اعلان کردیا۔

پی پی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سینیٹر یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر اور وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ تمام جماعتوں سے مذاکرات کے لیے حکومت میں شامل اتحادیوں سے بات کریں گے۔

پی پی پی کے تینوں رہنماؤں کا بنیادی ہدف موجودہ بحران کے خاتمے کے لیے انتخابات سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام کو قائل کرنا ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے پی پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا کہ پی پی پی کو بنیادی طور پر سیاسی عناصر کے درمیان ’ڈیڈلاک‘ پر تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہم اپنے اتحادیوں سے بات کریں گے اور انہیں حزب اختلاف سے بات کرنے کے لیے قائل کریں گے، جب ہم کامیاب ہوئے تو پھر ہم پی ٹی آئی سے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش پر بات کریں گے۔

ان سے سوال کیا گیا کہ اگر مسلم لیگ (ن) نے پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھنے پر ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تو کیا ہوگا، جس پر قمرزمان کائرہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلے ہی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو میثاق معیشت پر دستخب کرنے کی پیش کش کی تھی اور اس پیش کش پر عمران خان کے جواب پر ہی مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے سخت لہجہ اپنایا تھا۔

قمرزمان کائرہ نے اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے حکومت اور اپوزیشن کو ٹیبل پر لانے کے لیے کسی کردار سے متعلق سوال پر کہا کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی نوازشیں حاصل نہیں ہیں لیکن ہر سمجھدار آدمی حکومت اپوزیشن کے درمیان مذاکرات چاہے گا تاکہ موجودہ بحران کا اختتام ہو۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب میں انتخابات کرانا نہیں چاہتی ہے اور اسی لیے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا کوئی اشارہ نہیں ملتا۔

ڈان کو جنوبی پنجاب سے پی پی پی کے رہنما حیدر زمان نے بتایا کہ جماعت سمجھتی ہے کہ اگر اختیار دیا گیا تو وہ تمام عناصر کو مذاکرات کے لیے قائل کرنے میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں اور انتخابات اور معیشت سے متعلق مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے۔

حالیہ پیش رفت میں سابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے ’سخت مؤقف‘ میں نرمی دکھائی ہے، جن کو وہ ’چور‘ کہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ وہ انتخابات کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ سمیت سب کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں۔

سابق وزیراعظم کے مثبت اشارے کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قرار دیا تھا کہ ان کی جماعت اکتوبر 2023 میں ایک ساتھ انتخابات کے لیے ایک مرتبہ ترمیم کرنے کے لیے تیار ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر رہنما نے ڈان کو نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’انتخابات سے قبل عمران خان کی نااہلی اور مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کی واپسی اور اس سے کم کوئی چیز ہمیں قبول نہیں ہوگی اور اس کے بعد پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے دروازے کھلے ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ مذاکرات کا مطلب ہے انتخابات کے لیے اس کا مطالبہ مان لیا جائے، حتیٰ کہ موجودہ منصوبے کے تحت ہمیں اکتوبر میں بھی انتخابات سازگار نہیں ہوں گے، اس لیے پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے مناسب وقت کا انتظار کرے‘۔

وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ ’اگر ہمارے قائد نواز شریف کو واپس آنے کی اجازت نہیں دی گئی تو ہم انتخابات میں کیسے جاسکتے ہیں، انتخابات کے لیے برابری کا ماحول ہونا چاہیے اور انہیں انتخابات سے قبل آنے دیا جائے‘۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ نواز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ نہ بیٹھنے کا ’انتہائی سخت مؤقف‘ اپنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’فوج اور بیوروکریسی سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی نہیں کرسکتی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کو حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے کہ سپریم کورٹ کے پنجاب میں اگلے ماہ انتخابات کے فیصلے پر عمل نہ کرنے پر انہیں بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے‘۔

مشہور خبریں۔

اسٹیبلشمنٹ، مفاد پرست سیاستدان راستے سے ہٹ جائیں اور ناکامی تسلیم کریں، مولانا فضل الرحمٰن

🗓️ 29 نومبر 2024سکھر: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن

الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا گیا

🗓️ 19 اکتوبر 2024لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف

جنرل سلیمانی کے قتل میں اسرائیل کا کردار؛صیہونی کمانڈر کی زبانی

🗓️ 12 جنوری 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی انسداد انٹیلی جنس تنظیم آمان کے سابق سربراہ

کیا سعودی عرب امریکی محور سے دور ہو رہا ہے؟

🗓️ 6 اپریل 2023سچ خبریں:سعودی عرب کو صیہونی حکومت کے ساتھ مفاہمت کی ٹرین میں

لوئر کرم کے علاقے بگن میں کلیئرنس آپریشن مکمل، بھاری تعداد میں غیر قانونی اسلحہ برآمد

🗓️ 22 جنوری 2025پشاور: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کی کرم ایجنسی میں سرچ اینڈ کلیئرنس

ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو اپنی ممنوعہ فنڈنگ کا حساب دینا پڑے گا

🗓️ 10 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی

ایرانیوں نے عین الاسد پر حملہ میں جہاں چاہا مارا: سینٹ کام کے کمانڈر

🗓️ 28 دسمبر 2021سچ خبریں:سینٹ کام دہشت گرد فورسز کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ

صدر مملکت کی سیاسی گرما گرمی کم کرنے کیلئے ایک بارپھر ثالثی کی پیشکش

🗓️ 15 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) شدید سیاسی بے یقینی کی صورتحال کے درمیان صدر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے