اسلام آباد(سچ خبریں) پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ، سینیٹ میں پی ٹی آئی کے ارکان مشترکہ اجلاس کا حصہ نہیں‘ ق لیگ کے سینیٹرز بھی مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نے چیف وہپ کو اسمبلی ایوان سے واپس بلا لیا ، سینیٹ میں اپوزیشن کے چیف وہپ فدا خان ایوان میں چلے گئے ۔
خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے ، صدر مملکت کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 ون کے تحت طلب کیا گیا ہے ۔ قبل ازیں قومی اسمبلی نے قومی احتساب بیورو آرڈیننس 1999ء میں مزید ترمیم کا بل منظور کرلیا ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی احتساب ترمیم دوم بل 2021 پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن یب قانون میں ترمیم کرکے ریمانڈ 90 دن سے کم کرکے 14 کر رہے ہیں‘ کیس دائر ہونے کے ساتھ ہی گرفتاری نہیں ہوسکتی‘ نیب گرفتاری سے پہلے کافی ثبوت کی دستیابی یقینی بنائے گا ، نیب گرفتار شدگان کو 24 گھنٹے میں عدالت میں پیش کرنے پابند ہوگا ، نیب اب 6 ماہ کی حد کے اندر انکوئری کا آغاز کرنے کا پابند ہوگا ، اس سے پہلے نیب 4 سال تک انکوائری شروع نہیں کرتا تھا ، نیب انکوائری کے لیے وقت کی حد کا پابند نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نہیں چاہتے تھے کہ اس ایوان میں قانون سازی ہو ، سابق حکومت آرڈیننس کے ذریعے معاملات چلاتی رہی ، سابق حکومت نے چیئرمین نیب کے حوالے سے ایک آرڈیننس جاری کیا اور ان کی مدت میں توسیع دی گئی، اس کے بعد کچھ اور ترامیم کی گئی جس کے ذریعے سول سرونٹس کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، بغیر کسی ثبوت کے سول سرونٹس کو جیل میں ڈالا گیا، سیاستدانوں کو ان کی آواز تبدیل کرنے کے لئے اس نیب کے قانون کو استعمال کیا گیا، اعلیٰ عدلیہ کے فاضل جج صاحبان نے بھی کہاکہ نیب کو سیاستدانوں کو دیوار سے لگانے کے لئے استعمال کیا گیا۔