پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیر اعظم عمر ایوب کی 24 مقدمات میں حفاظتی اور راہداری ضمانت منظور کرلی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق عمر ایوب کی پشاور ہائی کورٹ میں حفاظتی و راہداری ضمانت کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے کی، عمر ایوب عدالت میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بابر اعوان کے ہمراہ پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمر ایوب کے خلاف 24 مقدمات درج ہیں، عمر ایوب کے خلاف اسلام آباد، اٹک، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ میں مقدمات درج ہے۔
اس پر چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ 22 کیسز تو ہمارے سامنے ہیں مگر باقی 2 کیسز کہاں ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ لگتا ہے آفس ابھی پروسس کررہا ہے۔
چیف جسٹس ابراہیم خان نے مزید کہا کہ عمر ایوب کہاں ہیں؟
بابر اعوان نے بتایا کہ عمر ایوب آپ کے سامنے موجود ہیں، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں 8 ہفتے کا وقت دیا جائے، ہمیں شہر شہر جانا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت سے عمر ایوب کو ضمانت نا دینے کی استدعا کردی۔
چیف جسٹس ابراہیم خان نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں اگر آپ ملزم ہوتے تو کیا کرتے ہیں؟
اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ پھر ان کو 1 مہینے کا وقت دیا جائے۔
چیف جسٹس ابراہیم خان نے بابر اعوان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو 1 مہینے کے وقت پر خوش ہونا چاہیے، وکیل نے بتایا کہ بالکل میں اس پر خوش ہوں۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم ضمانت دیتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ان کی گرفتاری نہیں ہوگی، بابر اعوان نے کہا کہ یہاں انصاف ہوتا ہوا نظر آرہا ہے، جس پر چیف جسٹس ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ یہ قانون ہے اور ہم قانون کے مطابق چلیں گے۔
بعد ازاں پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے عمر ایوب کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کردیا، ساتھ ہی عدالت نے عمر ایوب کو ایک مہینے میں متعلقہ عدالتوں میں پیشی کی ہدایات بھی دی۔
پشاور ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہونے کے بعد عمر ایوب نے عدالت میں ضمانتی مچلکے جمع کروادیے، اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے معذرت کرلی۔