اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر سھ سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی اُمیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا انہوں نے تویٹ کے ذریعے کے بتایا کہ پی ٹی آئی نے 13 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے
فواد چوہدری کے مطابق پنجاب سے سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر زرقا اور بیرسٹر علی ظفر کو انتخابی امیدوار چنا گیا ہے جبکہ باقی ناموں کا اعلان بعد میں ہوگا۔
اسی طرح سندھ سے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے اور ٹیکنو کریٹ نشست پر سیف اللہ ابڑو تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے جبکہ بلوچستان سے عبدالقادر کا نام فائنل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخواہ سے موجودہ سینیٹر اور وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ثانیہ نشتر ،محسن عزیز، دوست محمد اور فرزانہ کا نام حتمی فہرست میں شامل کیا گیا ہے باقی امیدواروں کے ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے برعکس پی ٹی آئی نے آئندہ سینیٹ انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ کے خواہش مند افراد سے باقاعدہ درخواستیں طلب نہیں کی تھیں۔
اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا تھا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ ہم نے خواہش مند اُمیدواروں سے درخواستیں وصول نہیں کیں، پارلیمانی بورڈ کے اراکین کے ٹیلی فونز پر ٹکٹس کے لیے پیغامات اور درخواستوں کا سیلاب آیا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پارٹی کی سینئر قیادت بشمول وزیراعظم عمران خان نچلی سطح پر پارٹی کارکنان کو جانتے تھے۔
انہوں نے امکان ظاہر کیا تھا کہ وہ ایسے لوگوں میں سے کچھ کو ٹکٹس دینے کا کہہ سکتے ہیں جنہوں نے پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست تک نہیں کی لیکن قیادت سمجھتی ہے کہ یہ سینیٹ کے لیے بہترین شخص ہے۔
یاد رہےکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گزشتہ روز سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا جس کے تحت ایوانِ بالا کی نشستوں پر اُمیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہو گی۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی پروگرام کے مطابق اُمیدواران اپنے کاغذات نامزدگی 12 اور 13 فروری 2021 کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں جمع کروا سکتے ہیں۔
تمام مراحل کے بعد اُمیدواروں کی حتمی فہرستیں 23 فروری کو آویزاں کی جائیں گی، یہ فہرستیں جاری ہونے کے بعد کوئی بھی اُمیدوار 2 مارچ دوپہر 12 بجے تک مقابلے سے دستبردار ہو سکے گا۔
سینیٹ کے 104 اراکین میں سے 52 اراکین اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے کے بعد 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جس میں قبائلی اضلاع کے 8 میں سے 4 سینیٹر بھی شامل ہیں اور اب قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کی وجہ سے یہ چار نشستیں پُر نہیں کی جاسکتیں جس سے سینیٹ کی مجموعی نشستیں کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔
48 اراکین سینیٹ کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز، پنجاب اور سندھ سے 11،11 جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔
پولنگ میں چاروں صوبوں سے عام نشستوں پر 7 اراکین، 2 نشستوں پر خواتین، 2 نشستوں پر ٹیکنوکریٹس کو چُنا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے اقلیتی نشست پر ایک، ایک رکن منتخب ہوگا۔
خیال رہے کہ 11 مارچ کو اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے پر ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی 65 فیصد تعداد اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے۔