پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کو دیا بڑا جھٹکا

پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کو دیا بڑا جھٹکا

کراچی (سچ خبریں)کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاست عزت اور برابری کے ساتھ کی جاتی ہے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے تمام عہدوں سے استعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ڈی ایم شوکاز نوٹس پر پیپلز پارٹی اور اے این پی سے غیر مشروط معافی مانگے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے ستعفے ایٹم بم ہیں، آخری ہتھیار ہونا چاہیے اور ہمارا آج بھی یہی مؤقف ہے، کل بھی یہی مؤقف تھا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جس کو استعفیٰ دینا ہے دے دیں لیکن کسی پارٹی کو ڈکٹیٹ نہیں کریں ان کا کہنا تھا کہ ہم اے این پی کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ان کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ شوکاز دینے کی کوئی مثال پاکستان کی تحریکوں میں نہیں ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا جب پی ڈی ایم کے ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے وضاحت کی کہ ہم دوسری جماعتوں کے کہنے پر ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کرتے تو ساری نشستیں پی ٹی آئی جیت جاتی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔پارٹی کے چیئرمین نے زور دیا کہ ’ہم پر کوئی اپنے فیصلے مسلط نہ کرے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو مسترد کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے جدوجہد میں پیھچے نہیں ہٹ سکتے اور اے این پی کے ساتھ کھڑے ہیں، فیصلے صلاح و مشورے سے لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان میں اقلیت میں ہوتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا حق چھیننے کی کوشش کی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے دروازے ہر اس پارٹی کے لیے کھلے ہیں جو حکومت کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ’آخری موقعے پر لانگ مارچ اور استعفے کو نتھی کرنے کا نقصان اپوزیشن کو بہت نقصان پہنچایا گیا ہے لیکن ہم حکومت کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھیں گے‘۔

علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہماری پارٹی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی عوام دشمن ڈیل کی پہلے دن سے مخالفت کی ہے۔

یہ ڈیل پاکستان کے عوام اور مجموعی طور پر معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کے حوالے سے کہا کہ اس اقدام سے پاکستان کے غریب عوام پر بوجھ پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سخت مذمت کرتے ہیں اور ہماری پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستان کو اس اقدام سے نکلانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی-آئی ایم ایف ڈیل سے خود کو الگ رکھنا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ مذکورہ ڈیل پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے جو اس کی مختاری کو خطرے میں ڈال دے۔انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھا کر مہنگائی بڑھا رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے