اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری نیئر بخاری نے کہا ہے کہ سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں متنازع نہروں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 11 ماہ سے التوا کے شکار مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کو فوری بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس زرداری ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سی ای سی کے تمام اراکین کی شرکت کی۔
اسلام آباد میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرم کی صورتحال کے حوالے سے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داری نبھائیں اور وہاں پر امن کی صورتحال بڑی تشویشناک ہے، وہاں پر اقدامات اٹھائیں جائیں اور امن قائم کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے حکومتی وعدوں کے تحت پنجاب اور اسلام آباد میں مقامی حکومت کے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ سی ای اسی نے متنازع نہروں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 11 ماہ سے التوا کے شکار مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کو فوری بلانے کا مطالبہ کیا، اور متنازع کینالوں کے معاملے کو فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کی قرارداد میں پی ڈبلیو ڈی، کراچی ڈاک لیبر بورڈ، یوٹیلیٹی اسٹورز، پاسکو، این ایف سی اور دیگر اداروں میں مزدور دشمن اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں حکومت کی زرعی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا، اسی طرح بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کے فی الفور اجرا کا مطالبہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے مذاکرات کرنے والی کمیٹیاں تحلیل نہیں کی گئیں۔