لاہور(سچ خبریں)پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے تعلقات میں دراڑ پڑنے لگی،پاور شئیرنگ فارمولے پر عملدرآمد نہ ہونے سے پیپلز پارٹی کو پریشانی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن پاور شئیرنگ فارمولے پر عملدرآمد کرانے سے گرایزاں ہے حکومت نے تاحال حسن مرتضیٰ کا بطور سینئر وزیر پنجاب کے نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا۔
پیپلز پارٹی پنجاب نے صورتحال قیادت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔پیپلز پارٹی کو خدشہ ہے کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کو اہم وزارتوں کی بجائے عام وزارتیں دینا چاہتی ہے۔پی پی کی جانب سے گلا کیا گیا ہے کہ تاحال وزراء کو اسٹیٹ گیس ہاؤس بھی نہیں دیا گیا اور جو چیزیں دونوں جماعتوں کی قیادت میں طے پائی تھیں اس پر بھی عمل نہیں ہو رہا۔
ہم حکومت کو سپورٹ کرتے رہیں گے تاہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
قبل ازیں پنجاب کابینہ کی تقریب حلف برداری میں تاخیر کی وجہ سامنے آئی۔ پیپلز پارٹی سے تلعق رکھنے والے سید حسن مرتضیٰ کو سینئر وزیر بنانے میں ٹال مٹول کی وجہ سے تاخیر ہوئی کیونکہ حسن مرتضیٰ کو ن لیگ سینئر وزیر تسلیم کرنے کے لیے تیار نہ تھی۔جس کے باعث حلف برداری سے قبل دوسرے ساتھی کے ہمراہ حسن مرتضیٰ گورنر ہاؤس سے واپس چلے گئے تھے۔
تاہم بعد میں انہیں منا کر لایا گیا اور سینئر وزیر بنانے کی یقین دہانی کروائی گئی جس کے بعد حسن مرتضیٰ اور حیدر گیلانی نے صوبائی وزیر کا حلف اٹھایا۔رپورٹ کے مطابق واقعے سے متعلق حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت میں ایسے معاملات ہوتے رہے ہیں۔سینئر وزیر کی تعیناتی کا میرا نوٹیفیکیشن بھی ہو چکا اب کوئی مسئلہ نہیں۔ خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کی 8 رُکنی صوبائی کابینہ نے گورنر ہاؤس لاہور میں اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ، گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے صوبائی وزراء سے عہدے کا حلف لیا جب کہ چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل نے تقرری سے متعلق نوٹی فکیشن پڑھ کر سنایا ۔