لاہور(سچ خبریں)پنجاب حکومت نے صوبے میں لیپ ٹاپ منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے صوبے میں لیپ ٹاپ کے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔
اس حوالے سے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ جو مسلم لیگ ن کا منصوبہ تھا اس کو پیچھے کر دیا گیا لیکن اب ہم اربوں روپے سے لیپ ٹاپ کا اجراء دوبارہ کرنے جا رہے ہیں کیوں کہ کورونا کے دوران ورک فرام ہوم پوری دنیا میں نظر آیا جس میں لیپ ٹاپ استعمال کی اہمیت کا اندازہ بھی ہوا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ انتخاب کیلئے آئین و قانون کا تماشا بنایا گیا ، صوبے میں آئینی بحران کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ، پچھلے 3 ماہ کے دوران صوبے میں اتار چڑھاؤ آئے، آئین کے رکھوالوں نے قانون کو پیروں تلے روندا، بجٹ کا تمام عمل انا کی نذر ہو گیا ، لانگ مارچ اور تحاریک سے ملکی تاریخ بھری پڑی ہے۔ادھر وفاقی حکومت نے بھی بجٹ میں ہر طالب علم کو آسان قسطوں پر لیپ ٹاپ دینے کا فیصلہ کرلیا ، وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئندہ ترقیاتی بجٹ میں نوجوانوں کیلئے بہت کچھ رکھا ہے ، نوجوانوں کو میرٹ پرلیپ ٹاپ دیں گے ، بجٹ میں سائبرسیکیورٹی اورآرٹیفیشل انٹیلیجنس کے تربیتی پروگرام شامل ہیں ، انوویشن فنڈ کے نام سے خطیر رقم رکھی جائے گی۔
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت اے پی سی سی کا اجلاس ہوا ، جس میں مختلف پراجیکٹس کیلئے ترقیاتی بجٹ رکھنے کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا ، اس دوران وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اگلے سال ترقیاتی بجٹ کا جحم 800 ارب ہوگا، 2018 میں حکومت چھوڑی تو ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے تھا، جاری منصوبوں کی تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہوگی، خزانہ خالی ہونے کے باعث پی ایس ڈی پی ترتیب دینا مشکل کام تھا ، آئندہ بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے تحت تمام صوبوں اور وزارتوں کی سفارشات کا جائزہ لیا، ماضی میں سیاسی بنیادوں پر ترقیاتی اسکیمیں شامل کی گئیں، گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پورٹ اینڈ شپنگ اور گوادر کے منصوبے متاثر ہوئے۔