پنجاب سے آٹے کی ترسیل شفاف طریقے سے ہو رہی ہے: عظمیٰ بخاری

?️

لاہور: (سچ خبریں) وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب نے آٹے کی فراہمی پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی یہ الزام حقائق کے منافی ہے، پنجاب سے آٹے کی ترسیل مکمل شفاف طریقے سے پرمٹس کے تحت ہو رہی ہے، پنجاب اپنے عوام کا حق کسی دوسرے صوبے کے سیاسی تماشوں پر قربان نہیں کر سکتا۔

عظمیٰ بخاری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری اولین ذمہ داری پنجاب کے عوام ہیں، وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف نے ہر شہری کے لیے آٹے کی دستیابی اور مناسب قیمت کو یقینی بنایا ہے، یہی عوام دوست طرزِ حکمرانی ہے جو دوسروں کو ہضم نہیں ہو رہا۔

انہوں نے کہا کہ اگر خیبرپختونخوا کی ضرورت پنجاب سے حاصل شدہ آٹے سے بڑھ گئی ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ اپنی ذخیرہ شدہ گندم جاری کریں یا پاسکو سے خریداری کریں، پنجاب اپنے عوام کا حق کسی دوسرے صوبے کے سیاسی تماشوں پر قربان نہیں کر سکتا، کے پی میں دو سو سے زائد فلور ملز بند پڑی ہیں۔

انہوں نے وزیرِ اعلیٰ کے پی کو مشورہ ہے کہ وہ اڈیالہ کے باہر احتجاج کے بجائے اپنے صوبے کی فلور ملز کو چلانے پر توجہ دیں تاکہ صوبے کے عوام کو بھی آٹا میسر آئے۔

صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت اپنے ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے شہریوں کےلیے گندم خریدتی اور سٹور کرتی ہے تاکہ آٹے کی قیمت نہ بڑھے، پنجاب کے پاس 8 لاکھ 85 ہزار میٹرک ٹن گندم کے محفوظ ذخائر ہیں جن کی مالیت تقریباً 100 ارب روپے ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی دور اندیش اور منظم پالیسیوں کا ثبوت ہے، کے پی حکومت اگر واقعی اپنے عوام کے لیے فکر مند ہے تو گندم پاسکو یا بیرونِ ملک سے خریدے کیونکہ سیاسی نعروں اور مولا جٹ والی بڑھکوں سے عوام کے چولہے نہیں جلتے۔

انہوں نے وضاحت کی ہے کہ بین الصوبائی سطح پر گندم یا آٹے کی ترسیل پر کوئی پابندی نہیں، البتہ آئین کے آرٹیکل 18 اور قانون کے تحت ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کو روکنے کے لیے اجازت ناموں اور ڈیجیٹل ریکارڈنگ سسٹم کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کو سستی روٹی فراہم کرنے کے لیے فلور ملز کو 3,000 روپے فی من کے حساب سے گندم دے رہی ہے تاکہ مارکیٹ میں آٹے کی مسلسل دستیابی اور قیمتوں کا استحکام برقرار رہے۔

مشہور خبریں۔

بھارتی نمائندوں کو کلبھوشن کیساتھ اکیلے کمرے میں نہیں چھوڑا جا سکتا

?️ 5 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)اٹارنی جنرل خالد جاوید کا کہنا ہے کہ بھارتی نمائندوں

تین برسوں میں تعلیمی اداروں پر ایک ہزار سے زائد حملے ہوئے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

?️ 11 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے

جائیداد کی قدر کوآمدنی سمجھنا ’وفاقی دائرہ اختیار سے باہر‘ ہے، لاہور ہائیکورٹ

?️ 7 اپریل 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا

?️ 19 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس

ٹرمپ کی روس کو دھمکی اور ڈیڈ لائن؛ ماسکو اور یورپ کے ساتھ ایک نفسیاتی کھیل

?️ 3 اگست 2025سچ خبریں: حالیہ جوہری ہتھکنڈے اور ٹرمپ کی روس کے لیے ڈیڈ

بھارت کی نام نہاد مردم شماری ذاتی معاملات میں بے جا مداخلت ہے: حریت رہنما

?️ 29 جنوری 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

صہیونی امریکی فاؤنڈیشن کی ویزمین انسٹیٹیوٹ کو ۲۶ ملین ڈالر کی مالی امداد

?️ 17 ستمبر 2025صہیونی امریکی فاؤنڈیشن کی ویزمین انسٹیٹیوٹ کو ۲۶ ملین ڈالر کی مالی

سینئر ججز کی ججوں اور بیوروکریٹس کی پروموشن میں خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کی مخالفت

?️ 22 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) عدلیہ کے دو سینئر ججز نے ججز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے